کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے نقیب قتل کیس کے اہم گواہ و این اے 242 سے رکن قومی اسمبلی سیف الرحمٰن سے سیکورٹی واپس لینے کے خلاف دائر درخواست پرچیف سیکریٹری، آئی جی، ایس ایس پی ملیر و دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔فاضل عدالت نے فریقین کو 24 دسمبر تک جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ پیر کو جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔ سیف الرحمٰن محسود کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کو نقیب قتل کیس میں گواہ ہونے کے سبب شدید سیکورٹی خدشات ہیں۔سیکورٹی واپس لینا سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین ہے۔ سندھ حکومت کو فوری سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دی جائے۔ دریں اثناسندھ ہائیکورٹ نے ضیا الدین ہسپتال میں رینجرز کے چھاپوں کے خلاف دائر درخواست پروفاقی حکومت و دیگر کو جواب داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔فاضل عدالت نے رینجرز کے وکیل کو جواب کی نقول درخواست گزار کو فراہم کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ پیر کوجسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سربراہی میں2رکنی بنچ نے ضیا الدین اسپتال انتظامیہ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔