کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے زائد فیسوصولی پر ڈائریکٹر جنرل نجی اسکولز کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ہے جبکہ سندھ حکومت سے منظور شدہ فیس اسٹرکچر کا ریکارڈ مانگ لیا ۔فاضل عدالت نے حکم دیا کہ تمام نجی اسکولز عدالتی فیصلے پر مکمل عمل درآمد کریں ۔ گذشتہ روز جسٹس عقیل احمد عباسی،جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسز اشرف جہاں پر مشتمل فل بینچ نے ہیڈ اسٹارٹ اسکولنگ سسٹم اور فاؤنڈیشن پبلک اسکول سمیت دیگر نجی اسکولوں کی فیسوں میں 5فیصد سے زائد اضافے کے خلاف بشریٰ جبین و دیگر کی توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گذاروں کا موقف ہے کہ کہ عدالتی حکم کے باوجود نجی اسکولز5فیصد سے زائداضافی فیس لے رہے ہیں۔ عدالت نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سے کہا کہ کہ آپ طاقتور لوگ ہیں مگر کمزور لوگوں کے بچے بھی ر ل جاتے ہیں۔نجی اسکولوں نے اب تک نیا فیس اسٹرکچر کیوں نہیں بنایا ہم حکومت سے ریکارڑ د مانگ لیتے ہیں بعد ازاں عدالت نے منظور شدہ فیس اسٹرکچر کا ریکارڈ بھی طلب کرتے ہوئے ڈی جینجی اسکولز منسوب صدیقی کو 19 نومبر کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم بھی دیا ۔