5ہفتوں کے دوران تیل کےعالمی نرخ 20 فیصد کم

واشنگٹن(امت نیوز)سعودی عرب کی جانب سے تیل پیداوار میں کمی کے اعلان کے بعد امریکہ نے اپنی پیداوار بڑھادی۔امریکی تیل پیداوار بڑھنے کے بعد نرخ 56 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئے ہیں ۔تیل کی قیمتوں میں کمی کو روکنے اور نرخ بڑھانے کیلئے اوپیک کے کئی رکن ممالک نے تیل کی پیداوار میں کمی پر غور شروع کر دیا ہے ۔ حتمی فیصلہ دسمبر میں ہونے والے اوپیک کے اجلاس میں متوقع ہے ۔ عالمی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی مداخلت کی وجہ سے اوپیک کی جانب سے تیل پیداوار میں کمی کا فیصلہ غیر یقینی سے دو چار ہو گیا ہے ۔ایرانی تیل کی تجارت پر پابندیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے قلت کے خدشات اب زائد سپلائی کے خدشات میں تبدیل ہوتے جا رہے ہیں ۔امریکہ اور عالمی تیل منڈی میں اکتوبر کے آغاز سے اب تک 5ہفتوں کے دوران تیل نرخ20 فیصد گر چکے ہیں۔امریکہ کے اندر تیل کی پیداوار نے قیمتوں کے تیزی سے بڑھتے ہوئے غبارے سے ہوا نکالنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ تاہم یہ اقدام آخر کار خودشکستگی پر منتج ہوسکتا ہے ۔امریکی صدر نے تیل پیدا کرنے والے ممالک خاص طور پر اوپیک پر زور دیا ہے کہ وہ تیل پیداوار میں بتدریج اضافے کی پالیسی پر عملدرآمد جاری رکھیں ۔تیل کی پیداوار پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق امریکہ میں تیل کی پیداوار میں اضافہ زیادہ تشویشناک ہے ۔ امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کی جاری رپورٹ کے مطابق امریکہ میں تیل کی پیداوار نیا ریکارڈ قائم کر چکی ہے ۔2 نومبر تک ختم ہونے والے ہفتے تک امریکہ میں تیل کی یومیہ پیداوار ایک کروڑ 16 لاکھ ڈالر بیرل تک پہنچ چکی ہے جو گزشتہ سال اسی عرصے میں تیل کی امریکی پیداوار 96لاکھ بیرل روزانہ تھی ۔اوسط یومیہ پیداوار1 کروڑ 7لاکھ بیرل تک پہنچ چکی ہے جو 2017 میں 93لاکھ بیرل یومیہ تھی ۔ گزشتہ روز سعودی وزیر تیل کے اس اعلان پر کہ وہ دسمبر میں یومیہ پیداوار میں 5 لاکھ کی کمی کرنے والا ہے ، امریکی صدر ٹرمپ نے ایک ٹویٹ کے ذریعے زور دیا کہ سعودی عرب اور اوپیک تیل پیداوار کم نہ کریں بلکہ کم نرخوں پر تیل کی فراہمی جاری رکھیں ۔

Comments (0)
Add Comment