سٹی کورٹ سے2 قیدی بھائی پولیس کو چکمہ دے کر فرار۔اہلکار گرفتار

کراچی (رپورٹ : سید علی حسن ) سٹی کورٹ پیشی پر لائے گئے 2 قیدی بھائی پولیس کی غفلت کے باعث فرار ہوگئے۔ڈیوٹی پر تعینات اہلکار کو گرفتار کرکے غفلت و لاپروائی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ پیشی پر لائے گئے فراڈمیں ملوث 2قیدی بھائی پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہوگئے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سٹی کورٹ میں روزانہ 600 سے زائد قیدیوں کو مختلف جیلوں سے پیشی پر لایا جاتا ہے۔ پولیس اہلکار پیشی پر آنے والے قیدیوں سے رشوت وصول کرکے انہیں سہولتیں فراہم کرتے ہیں ۔ قیدیوں کو رشوت کے عوض موبائل فون پر بات ، سگریٹ و پان استعمال کرنے اور کورٹ کے باہر سے کھانے کی فراہمی شامل ہیں ۔ علاوہ ازیں اہلکار مذکورہ قیدیوں کو ان کے اہلخانہ کے پاس اکیلا بھی چھوڑ دیتے ہیں ، جس کے باعث قیدی کو فرار ہونے کا موقع مل جاتا ہے ۔ گزشتہ روز سینٹرل جیل سے پیشی پر آئے 2 قیدیوں محمد امین اور محمد اسماعیل کو کانسٹیبل شاہد کے سپرد کیا گیا جو دونوں ملزمان کو ضلع غربی کی عدالت میں پیشی پرلے کر گیا تھا ۔ مذکورہ اہلکار نے دونوں قیدیوں کو پیشی کے بعد لاک اپ لانے کے بجائے سٹی کورٹ میں قائم شیڈ میں بٹھا دیا اور انہیں چھوڑ کر دیگر اہلکاروں سے گپ شپ کرنے لگا ، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں قیدی فرار ہوگئے ۔ ملزمان کیخلاف تھانہ سائٹ بی میں مقدمہ درج ہے ۔ دونوں قیدیوں کو نہ پاکر کانسٹیبل شاہد نےدیگر اہلکاروں کو بتایا اور قیدیوں کو ڈھونڈنے لگا ۔ناکامی پرشام 3 بجے لاک اپ انچارج کو قیدیوں کے فرار کی اطلاع دی ، جس پر سٹی کورٹ میں ہلچل مچ گئی ۔ شام تک قیدیوں کاسراغ نہ ملنے پر کانسٹیبل شاہد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، جسے آج جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا جائے گا ۔ لاک اپ انچارج مظفر نے بتایا کہ قیدیوں سے کوئی اہلکار رشوت نہیں لیتا دونوں قیدیوں کو پیشی کے لئے لایا گیا تھا ۔ دونوں قیدیوں پر سپاہی شاہد تعینات تھا ، جس نے قیدیوں کو عدالت میں پیش کیا اور قیدیوں کو شیڈ کے پاس بٹھا کر باتھ روم گیا تھا ۔ واپس آیا تو قیدی وہاں موجود نہیں تھے ۔

Comments (0)
Add Comment