کراچی (رپورٹ: صفدر بٹ) محکمہ ریلوے کراچی ڈویژن کے شرارتی افسران نے صدرمملکت عارف علوی کے سابقہ حلقے اور حکمران جماعت تحریک انصاف کا گڑھ سمجھی جانے والی سٹی ریلوے کالونی میں بغیر کسی دستخط کے انہدامی کارروائی کے نوٹس اہلکاروں نے چسپاں کرا دیئے ، جس کے باعث کچی آبادی میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔ ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے کراچی ڈویژن نے نوٹس سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے شرارت قرار دیا ہے۔ نوٹس لگانے والے ریلوے اہلکاروں کے ساتھ ریلوے پولیس کا ایک اہلکار بھی تھا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان اور وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کے کچی آبادیوں کے انہدام نہ کرنے سے متعلق واضح اور دو ٹوک اعلان کے باوجود کراچی ریلوے کے شرارتی افسران نے تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کو متنازع بنانے اور رائے عامہ کو حکمران جماعت کے خلاف کرنے کیلئے قیام پاکستان سے قائم شہر کی قدیم کچی آبادی میں انہدامی کارروائی کیلئے مختلف مقامات پر نوٹس چسپاں کرادیئے ہیں۔ حیرت انگیزطورپر نوٹس پر کسی افسر کے دستخط یا عہدہ بھی موجود نہیں ہے۔ نوٹس لگانے والے ریلوے ملازم کے ہمراہ ریلوے پولیس کا اہلکار بھی تھاجو خود بھی سٹی ریلوے کالونی کا رہائشی ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ منگل کی دوپہر ریلوے پولیس کے اہلکار نے ریلوے کالونی کے مختلف مقامات پر ہاتھ سے لکھے گئے انہدامی نوٹس چسپاں کئے جس پر علاقہ کے تمام رہائشیوں کو مخاطب کرتے ہوئے تحریر کیا گیا ہے کہ ریلوے ملازمین سمیت تمام قابضین کو بذریعہ نوٹس آگاہ کیا جاتا ہے کہ وہ عرصہ 7یوم کے اندر خود زمین خالی کر دیں کیونکہ بحکم سپریم کورٹ و وزیر اعظم تمام انکروچمنٹ ختم کرانی ہے ۔عرصہ 7یوم کے بعد نقصان کی انتظامیہ ذمہ دار نہ ہو گی ۔ بحکم ریلوے انتظامیہ اس حوالے سے سٹی ریلوے کالونی کے مکینوں نے امت کو بتایا کہ یہ علاقہ تحریک انصاف کا گڑھ ہے اور متحدہ کے عروج کے دور میں بھی اس حلقے سے دوبارتحریک انصاف کے عارف علوی کامیاب ہوئے تھےجو اب صدر مملکت ہیں۔ریلوے میں تعینات سابقہ حکمران جماعتوں کے ہمدرد افسران نے تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کو متنازع بنانے کیلئے اس کا رخ قدیم کچی آبادی کی جانب موڑنے کی مکروہ سازش کی ہے۔ مکینوں نے بتایا کہ ریلوے کے شرارتی افسران نے علاقے میں جو جعلی نوٹس ریلوے اہلکاروں کے ذریعے چسپاں کرائے ہیں وہ بذات خود وزیر ریلوے اور حکمران جماعت کے خلاف سازش ہے۔صدر عارف علوی اور وزیر ریلوے شیخ رشید کو تحقیقات کرانی چاہیئے اور ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانی چاہیئے ۔ اس حوالے سے امت کے رابطہ کرنے پر ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے کراچی ڈویژن ارشد سلام خٹک نے ریلوے کالونی میں ریلوے انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی قسم کے نوٹس چسپاں کئے جانے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی کی شرارت ہو سکتی ہے ، ان کا کہنا تھا کہ اگر اس ضمن میں کوئی فیصلہ ہوگا تو اس کیلئے تمام قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے،محکمہ ریلوے اس طرح بغیر کسی دستخط اور ہاتھ سے تحریر کردہ نوٹس چسپاں نہیں کرتا۔