کراچی (اسٹاف رپورٹر) بینکنگ کورٹ نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری ان کی بہن فریال تالپور،نمر مجید ، علی مجید، ذوالقرنین، شہزاد جتوئی سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 10 دسمبر تک توسیع کردی ، عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے گرفتار ملزمان انور مجید، عبدالغنی مجید، حسین لوائی اور طحہ رضا سے جیل میں تفتیش کرنے سے متعلق درخواست پر وکلا ءکو 15 نومبر کے لیئے نوٹس جاری کر دئیے۔ عدالت نے ایک مرتبہ پھر مفرور ملزمان ناصر لوتھا, عدنان جاوید, محمد عمیر سمیت 5 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردئیے ہیں ۔ منگل کے روز عدالت میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ سماعت کے دوران انور مجید،عبدالغنی مجید، حسین لوائی اور طٰحہ رضاکے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے بینکنگ عدالت کو درخواست پر حکم نامہ جاری کرنے سے روک رکھا ہے۔ منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات جے آئی ٹی کررہی ہے۔ جے آئی ٹی کی تحقیقات کے دوران ایف آئی اے مزید تحقیقات نہیں کرسکتی۔ ملزمان اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور نجی بینک کے صدر ٰطحہ رضا کی عدم پیشی سے متعلق سینٹرل اور ملیر جیل حکام کی جانب سے پیش کی گئی میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم انور مجید دل کے عارضے میں مبتلا ہیں اور قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی)میں زیر علاج ہیں۔ ملزم کی صحت اس قابل نہیں کے اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔ ملزم طحہ رضا نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ملزم کی ٹانگ کا آپریشن ہوا ہے۔ ملزم نقل و حرکت کرنے سے قاصر ہے۔ عدالت نے میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد ملزمان کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔سابق صدر آصف علی زرداری بھی پیش ہوئے اور کچھ دیر عدالت میں بیٹھنے کے بعد بغیر حاضری لگائے بینکنگ کورٹ سے روانہ ہوگئے۔ حاضری نہ لگانے پر عدالت نے انہیں دوبارہ طلب کرلیا۔ سابق صدر دوبارہ بینکنگ کورٹ پہنچے اور حاضری لگائی۔آصف زرداری نے عدالتی عملے سے کہا کہ اب تو کوئی حاضری باقی نہیں؟ عملے نے جواب دیا کہ نہیں آج کے لئے آپ کی حاضری ہوگئی۔ اس دوران آصف علی زرداری نے حسین لوائی سے ملاقات بھی کی۔