اسلام آباد( امت نیوز ) کسانوں کو جین بینک کی ضرورت ہے جہاں انہیں بیج محفوظ حالت میں دستیاب ہوں اور جین بینک کے یہ محفوظ بیج زرعی پیداوار میں بڑھوتی کے لئے انتہائی مددگار ہیں۔ جنگلات فصلوں کے لئے بہترین جنیاتی ذخائر ہیں جن میں ارتقائی عمل قدرتی طور پر نشونما پا تا ہے ۔ جنگلات کی کمی سے زلزلے اور سیلاب کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔یہ انکشافات پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اور دی کراپ ٹرسٹ ، بون، جرمنی کے زیر اہتمام قومی زرعی تحقیقاتی مرکز، اسلام آباد میں ایک بین الاقوامی سیمینار میں کیے گئے۔سیمینار کا مقصد پاکستان کی فصلوں کے متعلق جنیاتی وسائل اور ان کا استعمال کے بارے میں مفید معلومات اکھٹی کرنا تھا۔بین الاقوامی سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ہاشم پوپلزئی وفاقی سیکریٹری برائے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق ، اسلام آباد نے کہا کہ غذا انسانی زندگی میں بنیادی اہمیت کی حامل ہے ۔ پاکستان میں خوراک کی کمی کو پورا کرنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ غذا کے تحفظ، پائیداری اور اس کی فراہمی کے لئے جامع اقدامات کئے جائیں تا کہ انسانی بنیادی ضرورت کا تحفظ کیا جا سکے۔ موسمیاتی تبدیلی نے غذائی پیداوار کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ۔ وفاقی سیکریٹری نے مزید کہا کہ دینا کے تمام ممالک خوراک کی پیداوار کے لئے زرعی تحقیق اور پیداوار کے متعلق ایک دوسرے پر بھروسہ کرتے ہیںموسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے فصلوں کی اقسام کی بڑھتی ہوئی جنیاتی یکسانیت نے فصلوں کی جنیاتی حیات کو بہت حد تک غیر محفوظ بنا دیا ہے۔