کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اسٹیل مل حکام نے ادارے کی بحالی کیلئے وفاقی حکام کونئی انتظامیہ کی فوری تقرری سمیت 5 بنیادی تجاویز پر مشتمل رپورٹ پیش کردی ہے۔ ادھراقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے اسٹیل ملز کو جلد از جلد آپریشنل بنانے کے احکامات جاری ہونے کے بعد سی ای او کی اسٹیل ٹاؤن میں واقع رہائش گاہ چیئرمین ہاؤس کی تزئین و آرائش کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کردیا گیا ہے۔ باخبر ذریعے کے مطابق اسٹیل مل کا نیا سربراہ سویلن نہیں ہوگا۔تفصیلات کے مطابق اسٹیل مل کی بحالی کیلئے 5بنیادی تجاویز پیش کی ہیں۔ پہلی تجویز میں کہا گیا ہے کہ ادارے میں نئی انتظامیہ کی فوری تقرری خاص کر چیف ایگزیکٹو آفیسر CEOاور چیف فنانشل افسر CFOکی تقرری کے اقدامات ہنگامی بنیادوں پر کئے جائیں۔ دیگر تجاویز میں تازہ دم نوجوانوں پر مشتمل تکنیکی صلاحیتوں کے حامل افرادی قوت کا انتظام کرنا، اسٹیل مل کی پیداواری استعداد، صلاحیت کو 11لاکھ میٹرک ٹن سالانہ پر بحال کر 30لاکھ میٹرک ٹن سالانہ تک پہنچانا، ادارے کی قیمتی صنعتی اراضی سے بھاری بھرکم مالیاتی سہولت اور سرمایہ حاصل کرنے کیلئے صنعت کاروں کو سرمایہ کاری کیلئے راغب کرنا اور اسٹیل مل کو 2009سے ملنے والے بیل آؤٹ پیکج اور ان پیکجز کی ناکامی کے اسباب کا پتہ لگانا شامل ہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم کے مشیر برائے صنعت و پیداوار اور سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے کراچی میں 10اکتوبر کو منعقد ہونے والے اجلاس میں اسٹیل مل کی انتظامیہ اور اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے اسٹیل مل کے پونے 4سال سے بند پیداواری کارخانوں کی بحالی اور اس کے مستقبل کی بہتری کے بارے میں 45روز میں تجاویز طلب کی تھیں۔ ذریعے کے مطابق اس اجلاس میں اسٹیل مل بورڈ کے چیئرمین انجینئر میمن عبدالجبار نے یہ موقف اختیار کیا کہ چونکہ پاکستان اسٹیل مل نجکاری فہرست میں شامل ہے تو اسٹیل مل کے مستقبل کے بارے میں کوئی نئی حکمت عملی اور تجاویز پیش کرنے سے قبل نجکاری کمیشن اس بارے میں اپنی حکمت عملی کا اظہار کرے۔ اس اجلاس کے 3روز بعد مورخہ 13اکتوبر 2018کو کیبنٹ کمیٹی آف پرائیوٹائزیشن CCOPنے نجکاری کمیشن بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں پاکستان اسٹیلز کو نجکاری فہرست سے نکالنے کا اعلان کردیا۔ انتظامیہ نے اسٹیل مل کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر جو رپورٹ وفاقی حکام کو پیش کی ہے ۔اس میں کہا گیا ہے کہ چینی کمپنی میسرز ساٹینو اسٹیل کی مرتب کردہ رپورٹ جو کہ اسٹیل مل کے پیداواری کارخانے 10جون 2015سے مکمل بند ہونے کے بعد تیار کی گئی ہے۔ اسے تازہ ترین رپورٹ تسلیم کی جاسکتی ہے اور اسٹیل مل کی ازسرنو بحالی کیلئے ٹیکنیکل آڈٹ، پلانٹ کے متعلق درست معلومات سے استفادہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔