حماس کے راکٹ حملوں سے اسرائیل خوفزدہ-وزیردفاع مستعفی

تل ابیب(امت نیوز) غزہ پرصہیونی جارحیت کے بعدحماس کے کامیاب راکٹ حملوں نے اسرائیل کوخوفزدہ کردیا۔3 روزشدید بمباری کے باوجود جواب میں حماس نے اسرائیل پر460 راکٹ داغے جو گھروں اورمختلف تنصیبات پربھی گرے۔ خطرے کے سائرن بجنے پر ہزاروں یہودی پناہ گاہوں میں چھپے رہے۔اس کے نتیجے میں اسرائیلی حکومت کومصر کی ثالثی میں جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کرنا پڑی۔حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھاکہ اگر اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر فضائی حملے بند کیے تو وہ راکٹ حملے روک دیں‌گے۔ انہوں نے کہا مظلوم فلسطینی قوم اپنے دفاع کی جنگ لڑ رہی ہے۔اسرائیلی آپریشن اور بمباری سے13 فلسطینی شہید اور متعدد عمارتیں تباہ ہوئیں ،جبکہ حماس کے راکٹ حملوں میں2 اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔سیز فائرکے بعداسرائیلی وزیردفاع ایویگڈور لیبرمین بدھ کومستعفی ہو گئے ۔ جبکہ ان کی جماعت نے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی مخلوط حکومت سے علیحدگی کی دھمکی بھی دی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور غزہ کی صورتحال پر غور کے لیے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ اجلاس کویت اور بولیویا کی درخواست پر بلایا گیا تھا۔

Comments (0)
Add Comment