کراچی( پ ر) کراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک اور سیکریٹری مقصود یوسفی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کی طرف سے میڈیا کے خلاف مہم کا نوٹس لے کرانہیں برطرف کردیں اور ان کی جگہ ایک ایسے فرد کو اس اہم شعبہ کا قلم دان سپرد کردیں جس کو آزادی اظہار رائے اور صحافت کی آزادی کے ساتھ پریس کلب جیسے صحافت کے معتبر ادارے کی اہمیت کا اندازہ ہو۔ یہ مطالبہ انہوں نے کراچی پریس کلب میں منعقدہ احتجاجی کیمپ کے پانچویں روز کے اجتماع سے خطاب میں کیا۔ اپنے خطاب میں صدر احمد ملک نے کہا کراچی پریس کلب پر حملہ اور نصراللہ چوہدری کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کی آواز نہ صرف پاکستان بلکہ اقوام متحدہ تک پہنچ گئی ہے ۔میڈیاہاوسز سے لوگوں کو نکالنے کا سلسلہ بھی جاری ہے تنخواہوں سے کٹوتیاں بھی ہورہی ہیں۔ ہم ملک بھر کے پریس کلبوں سے رابطے میں ہیں اور عنقریب فواد چوہدری کی تمام پریس کلبوں میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے گی۔ سیکریٹری مقصود یوسفی نے کہا کہ کراچی پریس کلب نے ورلڈ کپ جیتنے پر عمران خان کو اس اعزاز سے نوازا تھا، وزیراعظم کلب کے اعزازی رکن ہونے کے ناطے بھی کراچی پریس کلب اور آزادی صحافت کے خلاف فواد چوہدری کے بیانات کا نوٹس لیں۔ قبل ازیں رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان کی قیادت میں تحریک انصاف کے وفد نے پریس کلب کا دورہ کیا اور صحافیوں سے مکمل یکجہتی کا اظہارکیا۔ علاوہ ازیں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر محمد نواز رضا، سیکریٹری جنرل سہیل افضل خان،اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل شعیب احمد،صدر کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور طارق ابوالحسن ،سیکریٹری حامد الرحمن اور اراکین مرکزی مجلس عاملہ پی ایف یو جے دستور نے اپنے مشترکہ بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری کے وائس آف امریکہ کو دئیے گئے متنازعہ انٹرویو کو صحافی کارکنوں اور کراچی پریس کلب کے خلاف پی ٹی آئی حکومت کی جارحانہ پالیسی کا عکاس قرار دیا ہے۔