سندھ اسمبلی میں وفاقی کوارٹرز کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دینے کی قرارداد منظور

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی نے ”بینظیر بھٹو انکم سپورٹ اسکیم“ کے فارم اور اسلام آباد ایئرپورٹ سے بینظیر بھٹو کی تصاویرنہ ہٹانے اور پاکستان کوارٹرز، مارٹن کوارٹرز، کلیٹن کوارٹرز، جمشید کوارٹرز اور جہانگیر کوارٹرز کے مکینوں کو مالکانہ حقوق کے حوالے سے 2قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلیں، جبکہ اجلاس تاخیر سے شروع ہونے پر اپوزیشن ارکان نے احتجاج اور نعرے بازی کی۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سندھ اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 35منٹ تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری کی صدارت میں شروع ہوا۔ اس وقت اپوزیشن کے 28اور حکومتی پارٹی کے 19ارکان ایوان میں موجود تھے۔ اجلاس شروع ہونے سے قبل 11بجکر 30منٹ پر ایوان میں موجود اپوزیشن کے ارکان نے اجلاس شروع نہ ہونے پر احتجاج کیا۔ انہوں نے نعرے بازی کی اور مسلسل 5منٹ تک ڈیسک بجاتے رہے۔ ایوان میں پہلی قرار داد ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار نے پیش کی، جس میں وفاق سے مطالبہ کیا گیاکہ وہ وفاقی کوارٹرزکے مکینوں کومالکانہ حقوق دے۔ سعید غنی، حلیم عادل شیخ اور کنور خالد نویدنےقرار داد کی حمایت کی، جسے ایوان نے اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔ اسکے بعد پی پی کی ماروی راشدی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے فارم اور اسلام آباد ایئرپورٹ سے بینظیر بھٹو کی تصاویر نہ ہٹانے کے حوالے سے قرار داد پیش کی۔ دریں اثنا صوبائی وزیر مکیش کمار چاؤلہ نے سرکاری بل نمبر 2،2018سندھ پریس، اخبارات، نیوز ایجنسیز اور کتب رجسٹریشن ایوان میں متعارف کرایا جبکہ ایم کیو ایم کے ندیم صدیقی نے حیدرآباد میں پانی کی قلت سے متعلق تحریک التوا پیش کی، جس پر کل بحث کی جائے گی۔

Comments (0)
Add Comment