لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی احتساب بیورو زیر حراست ملزمان پر تشدد کرتا ہے۔نیب حکام سعد رفیق کیخلاف ثبوت چاہتے ہیں۔شہباز شریف کوقید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔فواد حسن فوادنے بتایا کہ وہ شہباز شریف کیخلاف وعدہ معاف گواہ نہیں بنے ہیں۔ایک افسر نےکہامُنہ پرتھپڑ ماروں گا، نیب نے غسل خانوں تک میں کیمرے لگا رکھے ہیں اُن کا تفتیش سے کیا تعلق؟ ۔نائن الیون کے خلاف کتاب لکھنے پر امریکی اسٹیبلشمنٹ میرے خلاف ہو گئی، امریکا جانے پر ہر ڈی ایم جی افسر سے سی آئی اے رابطہ کرتی ہے۔ضمانت پر رہائی کے بعد نجی ٹی وی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے مجاہد کامران کا کہنا تھا کہ نیب حوالات میں بند ایک شخص جس کا نام حاجی ندیم تھا اس کے جسم پر انہوں نے تشدد کے نشانات دیکھے۔ ان کا کہنا ہے کہ ندیم نے انہیں بتایا کہ انہیں لٹکا کر ڈنڈوں سے مارا جاتا تھا۔ندیم پر اُس کے بیوی بچوں کے سامنے تشدد ہوا، ایک ملزم کو اُس کی ماں کے سامنے مارتے رہے.انہوں نے کہا کہ نیب نے یر سیل میں سی سی ٹی وی کیمرے لگا رکھے ہیں اور ان کی گفتگو بھی سنی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی شرمناک بات یہ ہے کہ نیب نے غسل خانوں تک میں کیمرے لگا رکھے ہیں اُن کا تفتیش سے کیا تعلق؟۔مجاہد کامران کاکہناتھا کہ نیب حکام سعد رفیق کیخلاف ثبوت چاہتے ہیں، جبکہ مرکزی رہنماء پاکستان مسلم لیگ ن شہباز شریف کو 13 نمبر سیل میں اکیلے رکھا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان کی نیب کے حوالات میں فواد حسن فواد سے بھی ملاقات ہوئی اور انہوں نے مجاہد کامران کو بتایا کہ وہ شہباز شریف کیخلاف وعدہ معاف گواہ نہیں بنے ہیں۔ فواد نے بتایا تھا کہ ”اگر وعدہ معاف گواہ بن جاتا تو آج جیل میں نہ ہوتا”۔مجاہد کامران نے انٹرویو کے دوران چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیب حکام کو میڈیا کے سامنے جھوٹی خبریں اور کہانیاں بیان کرنے سے روکیں۔نندی پور پاور پلانٹ کا ڈرائیور بھی زیر حراست ہے، ڈرائیور نے فرنس آئل چوری کرنے والے کی تصویربنائی، اسکے باس نے رشوت دیکر گرفتار کروادیا۔انہوں نے کہا کہ سرگودھا یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے ساتھ بُرا سلوک کیا گیا، 25 سال کے افسر نے کہا کہ مُنہ پر تھپڑ ماروں گا، میرے ساتھ ایسا کرتے تو اسی طرح جواب دیتا۔مجاہد کامران نے کہا کہ ہتھکڑیاں لگانے میں عار نہیں، اس سے بہتری آئی ہے۔