اسلام آباد(امت نیوز)مسابقتی کمیشن نےقطر سے ایل این جی پر معاہدہ عوام کیخلاف قرار دیتے ہوئے حکومت کو دوحہ سے از سر نو مذاکرات کی سفارش کر دی ہے ۔ سی سی پی کی تیار کردہ اسٹڈی رپورٹ کے مطابق قطر و پاکستان کے درمیان 15برس کیلئے کنٹریکٹ قیمت کا تعین عالمی تجارت کے مروج طریقوں سے برعکس ہے ۔ایل این جی معاہدہ مسابقتی بنیادوں پر عوام کیلئے نقصان دہ ہے ۔ سی سی پی نے تجویز دی ہے کہ حکومت قیمتوں میں کمی و مسابقانہ بنیاد پر فرق دور کرنے کیلئے اقدامات کرے ۔رپورٹ میں ایل این جی شعبے میں مسابقت کی راہ میں کھڑی کی گئی کئی رکاوٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ پی ایس او ، پاکستان ایل این جی لمیٹڈ میں مذاکرات کے نتیجے میں سامنے آنے والی قیمت مارکیٹ سے کافی زیادہ ہے ۔ایل این جی گیس کے معاملے پر اینگرو الینگے ٹرمینل لمیٹڈ،پورٹ قاسم کنسورشیم کے نرخ بہت زیادہ ہیں اور پورٹ قاسم پر ایل این جی کے فی جہاز ہینڈلنگ چارجز 6لاکھ ڈالر ہیں اور یہ سب مل کر لاگت کو بہت زیادہ بڑھا دیتے ہیں ۔