اسپتالوں میں 8 ہزار نئی بھرتیوں کا فیصلہ

کراچی (رپورٹ: صفدر بٹ) محکمہ صحت سندھ نے کراچی سمیت صوبے بھر کے اسپتالوں میں ملازمین کی قلت دور کرنے کیلئے نئی بھرتیوں کا فیصلہ کر لیا ۔ ڈائریکٹر جنرل صحت کو بھرتیوں سے متعلق اشتہارات شائع کرنے کیلئے لیٹر ارسال کر دیا گیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت محکمہ صحت میں ڈسپنسر ، ٹیکنیشن سمیت دیگر شعبوں میں گریڈ ایک سے 15 گریڈ کی 8 ہزار سے زائد اسامیاں خالی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے سرکاری اسپتالوں میں افرادی قوت کی کمی دور کرنے کیلئے محکمہ میں نئی بھرتیاں کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور اس ضمن میں گزشتہ روز ڈی جی ہیلتھ سندھ کو لکھے گئے لیٹر نمبر NO;E&A(HD)Misc/Adv/2018 کے ذریعے محکمہ صحت میں گریڈ ایک سے لیکر گریڈ 15 تک کے ملازمین کی بھرتیوں کیلئے ضابطے کی تمام کارروائی مکمل کر کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کے ذریعے اردو ، سندھی اور انگریزی روزناموں میں شائع کرنے کیلئے اقدامات کا کہا گیا ہے ۔ محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت کراچی سمیت سندھ بھر کے اسپتالوں میں گریڈ ایک سے 15 گریڈ تک کے ملازمین جن میں سینیٹیشن ، وارڈ بوائے ، نرسنگ اردلی ، آپریشن تھیٹر سمیت مختلف شعبہ جات کے ٹیکنیشن، ڈریسر ، ڈسپنسر ، کلرک ، ڈرائیور ، مالی اور چوکیدار سمیت دیگر ملازمین کی شدید قلت ہے ۔ بیشتر اسپتالوں میں اسٹاف کی کمی سے نمٹنے کیلئے غیر متعلقہ اور ناتجربہ کار افراد کو ٹیکنیکل پوسٹوں پر تعینات رکھ کر کام چلایا جارہا ہے جبکہ متعدد اسپتالوں میں ریٹائرمنٹ کے بعد بھی غیر قانونی طور رکھ کر کام لیا جا رہا ہے کئی اسپتال چوکیدار سے بھی محروم ہیں جبکہ متعدد میں ڈسپنسر موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو بروقت علاج کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سندھ پیرا میڈیکل اسٹاف ویلفئر ایسو سی ایشن کے چیئرمین مرزا جاوید بیگ اور مرکزی صدر اخلاق احمد خان حکومت کی جانب سے اسپتالوں میں عملے کی قلت دور کرنے کیلئے نئی بھرتیوں کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ او ٹی ٹیکینیشن،کارڈیک ٹیکنیشن ، پیڈز ٹیکینیشن ، ڈسپنسر سمیت دیگر ٹیکنیکل اسامیوں پر اہلیت کو مد نظر رکھتے ہوئے بھرتیاں کی جائیں اور اس میں فوت ہونے والے اور حاضر سروس ملازمین کے صحت کے مختلف شعبوں میں تربیت یافتہ اہل بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر بھرتی کیا جائے۔

Comments (0)
Add Comment