ینگون(امت نیوز)میانمار کی حکومت نے مظالم پر پردہ ڈالنے کیلئے روہنگیا مسلمانوں کیلئے جان بچانے کی خاطر ملک سے انخلا کے راستے بھی بند کرنا شروع کر دیے ہیں ۔میانمار کی بحریہ نے ملک کے بڑے شہر ینگون میں106 سے زائد روہنگیا مسلمانوں سے بھری ایک کشتی کو انجن بند ہونے کی وجہ سے پکڑ لیا ہے ۔چین نے روہنگیا مسلمانوں کے معاملے پر میانمار کو مدد کی پیش کر دی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق میانمار کی حکومت نے مظالم پر پردہ ڈالنے کیلئے روہنگیا مسلمانوں کیلئے جان بچانے کی خاطر ملک سے انخلا کے راستے بھی بند کرنا شروع کر دیے ہیں ۔میانمار کی بحریہ نے ملک کے بڑے شہر ینگون میں106 سے زائد روہنگیا مسلمانوں سے بھری ایک کشتی کو انجن بند ہونے کی وجہ سے ینگون پورٹ سے 30 کلو میٹر جنوب میں کایوکٹن نامی قصبے کے قریب سے پکڑ لیا ہے۔کشتی میں سوار 106 روہنگیا مسلمانوں کو انسانی اسمگلرز رکھائن سےلے جا رہے تھے ۔ کشتی کی تصاویر ایک خاتون رکن پارلیمنٹ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی ہیں۔پکڑی جانے والی کشتی پر50مرد،31عورتیں اور25بچے سوار تھے۔ میانمار کے حکام کے مطابق کشتی کے بد قسمت مسافر ملائیشیا جانا چاہتے تھے ۔عالمی میڈیا کے مطابق کشتی میں سوار بد قسمت افراد کو میانمار کے امیگریشن حکام نے گرفتار کرکے ایک بار پھر جیلوں میں ڈال دیا ہے ۔2015 میں بھی روہنگیا کے بد قسمت روہنگیا مسلمانوں نے خطرناک سمندری سفر کے ذریعے اپنی جانیں بچانے کی کوشش کی تھی تاہم 3برس قبل شروع کئے جانے والے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں یہ سلسلہ رک گیا تھا تاہم اب یہ سلسلہ ایک بار پھر عروج پر جانے کا خدشہ ہے ۔جمعہ کو روکی گئی کشتی میں سوار بد قسمت افراد بھی اس وقت میانمار حکام کے ہتھے چڑھے جب کشتی کا انجن بند ہو گیا تھا ۔میانمار کی حکومت نے لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کو چھوٹے کیمپوں میں بے ڈھنگے انداز میں قید کر رکھا ہے۔