راولپنڈی ( سٹی رپورٹر) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی ڈی اے علی نواز اعوان نے کہا ہے کہ اسلام آباد کا ماسٹر پلان تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔اسلام آباد میں پانی کی قلت کا مستقل حل اولین ترجیح ہے ، مسئلے کو حل کرنے کے لئے جامع پلان مرتب کر لیا ہے،دنیا کے 10 خوبصورت دارالخلافوں میں شامل ہونے کے باوجود پچھلے 58 سال سےاس کا ماسٹر پلان تبدیل نہیں ہوا ، سابق سیاستدانوں کی عیاشیوں کی وجہ سے 20لاکھ سے زائد آبادی رکھنے والے اور پاکستان کے درالحکومت کے شہری زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی کیمپ آفس میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین عارف عباسی بھی موجودتھے۔ علی نواز اعوان نے کہا کہ اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں عوام کے مفادات کو سامنے نہیں رکھا گیا ،سیاست دان اپنے آپ کو نوازتے رہے جس کے باعث اسلام آباد کے شہری تعلیم و صحت ، بجلی گیس اور زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی یونین کونسل سوہان ، بہارہ کہو، پھلگران میں بنیادی سہولیات میسر نہیں ۔ اسلام آباد کی 30 میں سے 20 کچی بستیوں میں بھی بنیادی سہولیات نہیں۔30 فیصدکچی آبادیوں میں یرقان پھیل چکا ہے۔ان علاقوں میں تعلیم کا نظام بھی درہم برہم ہے جبکہ صحت کا نظام بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوٹ ہتھیال بہارہ کہو،سوہان،کھنہ و دیگر نواحی علاقوں میں پتہ نہیں لوگ کس طرح زندہ ہیں وہاں بنیادی سہولیات ہی نہیں۔20لاکھ کی آباد ی کے لیے صرف 16بیڈ پر مشتمل صرف دوبڑے ہسپتال ناکافی ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد میں 423ماڈل اور ایف جی سکول ہیں جن میں سے پرائیویٹ 2لاکھ 50ہزار بچے زیر تعلیم ہیں جبکہ 1لاکھ 25ہزار بچے سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم ہیں ۔علی نواز اعوان نے کہا کہ ہم نیا بلدیاتی نظام لارہے ہیں جس میں تمام اختیار بلدیاتی نمائندوں کے پاس ہوں گے۔عمران خان کے ساتھ میٹنگ میں بنیادی فیصلہ کر کے اسلام آباد کے ماسٹر پلان کو تبدیل کیا جا رہا ہے ۔