لاہور(خبرایجنسیاں)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارنےقوم کوخوشخبری سناتےہوئےکہا ہےکہ جگر کی پیوند کاری کا پہلا آپریشن رواں ماہ کےآخرپرپاکستان کڈنی اینڈلیورانسٹیٹیوٹ میں ہوگا،اب پاکستانی شہریوں کوبھارت جانےکی ضرورت نہیں۔سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں جگرکی پیوند کاری نہ ہونے سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نےکہاکہ بچوں کی جگرکی پیوندکاری کاپہلا آپریشن رواں ماہ کےآخرپرہوگا۔امریکہ سےدوماہرڈاکٹر پاکستان میں اپنی خدمات سر انجام دیں گے،پاکستان میں اسی ماہ کےآخرمیں پہلی باربچوں کےجگرکی پیوندکاری کاآپریشن ہونےجا رہا ہے۔جذبے سے کام کرنےوالےدوڈاکٹرزپاکستان آ رہےہیں۔دونوں ڈاکٹرزپی کےایل آئی میں بچوں کےجگرکی پیوندکاری کریں گے۔چیف جسٹس نےریمارکس دئیےکہ چلڈرن اسپتال میں جگرکےمرض میں مبتلا بچوں کی لمبی فہرست ہےجبکہ پیوندکاری کےلیےبھارت جاناپڑتاہےجس کاویزہ نہیں ملتا۔دریں اثناسپریم کورٹ نےپنجاب ہیلتھ کئیرکمیشن بورڈکوتحلیل کردیا ۔چیف جسٹس نےدو ہفتوں میں نیابورڈتشکیل دینےکی ہدایت کردی۔اونچی آوازمیں بات کرنےپرچیف جسٹس ممبربورڈحسین نقی پربرہم ہوگئے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں دورکنی بنچ نےازخودنوٹس کی سماعت کی۔عدالت کےبلانے پرصوبائی وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشدبھی پیش ہوئیں۔انہوں نےبتایاکہ سپریم کورٹ کی ہدایت کےمطابق بورڈبنایا۔طریقہ کارکےمطابق ممبران کی نامزدگی کی گئی جس کی وزیراعلی نےمنظوری دی۔ عدالت نےریمارکس دیئےکہ بورڈغیرجانبداراورآزادہوناچاہیے۔چیف جسٹس نےکہاکہ کہاں ہےحسین نقی جس کی وجہ سےجسٹس ریٹائرڈعامررضانےاستعفی دیا۔حسین نقی نے کمرہ عدالت میں آوازلگاتےہوئےکہامیں آرہاہوں۔چیف جسٹس نےحسین نقوی سےاستفسار کیاکہ آپ ہیں کیا؟۔حسین نقوی نےکہامیں اسلامیہ کالج یونین کاسیکرٹری رہاہوں۔چیف جسٹس نےکہاکہ توپھرچھوڑیں بورڈجاکریونین چلائیں۔حسین نقی نےکہاکیوں جائوں ؟ مجھےمنتخب کیاگیاہے۔چیف جسٹس نےکہاکہ بورڈکوہم نےختم کردیا۔عدالت میں بلندآوازمیں بات کرنےپرچیف جسٹس حسین نقوی پربرہم ہوئےاورکہاآپ کی جرات کیسےہوئی ہم آپکوتوہین عدالت کا نوٹس دیں گے۔حسین نقوی نےکہاکہ میں آپ سے20 سال بڑا ہوں،میری بات پوری سنیں۔چیف جسٹس نےکہاتم بدتمیزآدمی ہو،عدالت سےمعافی مانگو۔حسین نقوی نےکہا میں عدالت سےمعافی مانگتاہوں جس پرچیف جسٹس بولےکہ حسین نقوی کومیری عدالت سےباہرلےجائیں۔فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیئےکہ بورڈکےچیئرمین جسٹس عامررضاکےساتھ بدتمیزی کیوں کی ۔حسین نقی نےکہاکہ مجھےبولنے کا موقع دیاجائےاونچی آوازپرمعذرت خواہ ہوں۔جسٹس اعجازالاحسن نےریمارکس دیئےکہ یہ ادارہ ریگولیٹرہےمگروہاں پر سیاست ہورہی ہے۔بورڈکےممبرشفقت چوہان نے بتایا کہ ممبر حسین نقی اور عامر رضا کی تلخ کلامی ہوئی جس کا دیگر ممبران سےکوئی تعلق نہیں ۔حسین نقی نے عامر رضا کو استعفیٰ دینے کا نہیں کہا بلکہ انہوں نے خودمستعفی ہونے کا کہا۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ سے بڑی امیدیں تھیں ۔آپ نے بورڈ میں کیسے کیسےلوگ شامل کررکھے ہیں ۔ بہترین شہرت والےافرادکوشامل کرکےنیا بورڈتشکیل دیا ائے۔چیف جسٹس نے 2 ہفتوں میں نیابورڈتشکیل دینے کا حکم دےدیا۔کیس کی مزیدسماعت کو 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردیاگیا۔