اسلام آباد-سکھر-چکوال(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے یوٹرن کے بیان پر اپوزیشن رہنمائوں نے عمران خان پر تنقید کی ہے جبکہ حکومتی رہنما حمایت میں سامنے آگئے ہیںمسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کاکہناہےکہ وزیراعظم اس بیان پربھی یوٹرن لیں گے۔ ٹوئٹ کرتےہوئے سابق وزیرخارجہ نے کہا کہ عمران خان یوٹرن والے بیان پر بھی یوٹرن لیں گے جب کہ انہیں بیان واپس لینےمیں زیادہ دیر بھی نہیں لگے گی۔پیپلزپارٹی کےرہنما خورشید شاہ نےسکھرڈسٹرکٹ بارسےخطاب کرتےہوئےکہاکہ کسی ڈکیٹرنے بھی خود کو ہٹلر اور نپولین سے مشاہبت نہیں دی اور جمہوری لیڈر کے روپ میں ہٹلر سامنے آگیا۔خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کا بیان سن کرلوگ پریشان ہوئے،جمہوری لیڈرکےروپ میں ہٹلرسامنےآگیا، ہم کنفیوزن کاشکارہیں کہ جمہوری لوگ ہیں یا ڈکیٹرکی سوچ کےلوگ ہیں،چندسال ملےجمہوریت کے،اس میں بھی ڈکیٹرشپ نےاٹھنے نہیں دیا، ہماری پارلیمنٹ میں جوزبان استعمال کی جاتی ہےاس پرشرم آتی ہے۔ان کاکہناتھا کہ تنقید کرنااپوزیشن کا کام ہے،اپوزیشن تنقیدنہیں کرےگی توحکومت کیسےصحیح کام کرےگی اور ہم آپ کےمعاملات میں مداخلت نہیں کریں گے،آپ حکومت چلاؤ تاہم وزیراعظم ہاوس میں رہنایانہ رہنا،دال کھانایاسبزی کھانا،اس سےپیسےنہیں بچیں گے،ملک میں سرمایہ کاری اور ایکسپورٹ کم ہورہی ہے،امپورٹ بڑھ رہی ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی وزیراعظم کے بیان کے دفاع میں سامنے آگئے ہیں۔لاہور میں اپنی اہلیہ کے ہمراہ مقامی شاپنگ مال آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں صدر مملکت نے اپنی زندگی میں یوٹرن لینے کا اعتراف بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ ‘میں نے زندگی کے کئی مواقع پر یو ٹرن لیا ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘حالات کی مناسبت سے فیصلے کیے جاتے ہیں’۔شاپنگ مال میں صدر مملکت اور ان کی اہلیہ نے کافی پی اور لوگوں کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔اس موقع پر صدر کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ میں کسی سیاسی سوال کا جواب نہیں دوں گی۔کراچی میں گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ جب تک کوئی لیڈر یوٹرن نہیں لیتا بڑے فیصلے نہیں کرسکتا۔ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کاکہناتھا کہ عمران خان کی یوٹرن والی بات درست ہے کیونکہ جب تک کوئی لیڈر یوٹرن نہیں لیتا بڑے فیصلے نہیں کرسکتا۔