سینکڑوں بیروزگار پی ایچ ڈی اسکالرز کا بنی گالہ میں دھرنا

اسلام آباد(اویس احمد) بنی گالہ میں وزیر اعظم عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر سینکڑوں بے روزگار پی ایچ ڈی سکالرز نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج دھرنا دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات منظور نہیں کر لیے جاتے ان کا دھرنا جاری رہے گا، جبکہ حکومت کی جانب سے مظاہرین کو پیر کے روز ملاقات کی دعوت دے دی گئی ہے۔ ہفتہ کے روز ایک سو سے زائد بے روزگار پی ایچ ڈی اسکالرز نے بنی گالہ میں سڑک بلاک کر کے احتجاج کیااور وزیر اعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان سمیت اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کی اپیل بھی کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے ان کے مطالبات پورے کرنے کا وعدہ کیا لیکن بعد میں ان پر عمل درآمد نہیں کیا اس لیے جب تک حکومت مطالبات تسلیم نہیں کر لیتی، ان کا احتجاج جاری رہےگا۔ بے روزگار پی ایچ ڈی اسکالرز کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے 1 کروڑ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا ہے ، سب سے پہلے ملک میں بے روزگار پھر رہے 800 پی ایچ ڈی اسکالرز کونوکریاں فراہم کی جائیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔ اس دوران پولیس کی بھاری نفری تعینات کر کے وزیر اعظم عمران خان کے گھر جانے والی سڑک کو بند کر دیا گیا اور مظاہرین کو وزیر اعظم کی رہائشگاہ کی جانب جانے سے روک دیا گیا۔ پی ایچ ڈی ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے ہونے والے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے عہدے داروں کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے اس لیے اس ادارے کو ختم کر دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی جامعات میں مافیا نے قبضہ کر رکھا ہے جو نئے تعلیم یافتہ نوجوانو کو آگے نہیں آنے دے رہی۔ دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے بنی گالہ میں بیٹھے بے روزگار پی ایچ ڈیز کو ہدایت کی ہے کہ اگر وہ اپنے مطالبات پر بات کرنا چاہتے ہیں تو وہ پیر کے روز متعلقہ حکام سے ان کی ملاقات طے کروا دیں گے۔پی ایچ ڈی اسکالرز کے مطابق نعیم الحق نے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے کہا ہے کہ اگر وہ مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں تو کر لیں، حکومت کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ تاہم اگر وہ اپنے مطالبات پر بات کرنا چاہتے ہیں تو نعیم الحق متعلقہ حکام سے ان کی ملاقات طے کروا دیں گے۔ تاہم مظاہرین کا کہنا ہے کہ نعیم الحق نے گزشتہ ماہ بھی انہیں طفل تسلیاں دے کر مظاہرہ ختم کروا دیا تھا، لیکن بعد میں حکومت نے ان کے مطالبات پر عمل درآمد نہیں کیا تھا۔

Comments (0)
Add Comment