ملعونہ کو پناہ دینے پر آئر لیند تذبذب کا شکار

لندن(امت نیوز)آئرلینڈ کی حکومت ملعونہ آسیہ مسیح کو پناہ دینے یا نہ دینے کا فیصلے کرنے پر تذبذب کا شکار ہے۔عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کے دباؤ پر اب برطانوی حکومت بھی آسیہ مسیح کو پناہ دینے کو تیار ہے ۔برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے پر ملعونہ آسیہ مسیح کے معاملے پر پاکستان کی امداد معطل کرنے کا دباؤ بڑھا دیا گیا ہے۔آئر لینڈ کے وزیر قانون چارلی فلینگن کا کہنا ہےکہ اگر آئر لینڈ کو درخواست دی گئی تو ہم اس کی حمایت کرتے ہوئےمنظور کرانے کی کوشش کریں گے تاہم یہ دیکھنا ہوگا کہ اس فیصلے کے آئرلینڈ پر منفی اثرات نہ ہوں۔وزیر خارجہ سائمن کووینسی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس معاملے پر وزیر قانون سے بات کی ہے ۔عالمی میڈیا کے مطابق لاہور کی مسیحی تنظیم سینٹر فار سوشل جسٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیٹر جیکب کا دعویٰ ہے کہ تشدد کے واقعات کے دوران لوگوں نے کار سواروں کو روک کر ان کے مذہب کے بارے میں دریافت کیا اور کوئی عیسائی نکلا تو اسے باہر نکال کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ہم عیسائی خوف کی حالت میں جی رہے ہیں۔2012 میں اس وقت کے پوپ بینی ڈکٹ کی جانب سے مسلمانوں سے تعلقات کیلئے بنائے گئے مسیحی کمیشن کی سربراہ رومانہ بشیر کے مطابق آسیہ مسیح کے مطابق توہین رسالت کی وجہ سے مسیحی اور مسلم تعلقات پر کافی گہرا اثر پڑا ہے ۔مذہبی ہم آہنگی کا پل آسیہ کی رہائی کے فیصلے کیخلاف احتجاج کے دوران راکھ ہو چکا ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق جرمنی اور برطانیہ کی کئی مسلم تنظیمیں بھی آسیہ کی حمایت کر رہی ہیں جبکہ بیشتر مسلمان ملعونہ کے مخالف ہیں۔

Comments (0)
Add Comment