سندھ حکومت 2 برس بعد فارنسک-ڈی این اے لیب کیلئے متحرک

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت 2 سال بعد فارنسک و ڈی این اے لیب کے قیام کیلئے دوبارہ متحرک ہوگئی ہے، سندھ فارنسک لیب کیلئے نیشنل ہائی وے پر 30 ایکڑ اراضی مختص کردی گئی، لیاقت یونیورسٹی جامشورو کو ڈی این اے لیبارٹری اپ گریڈ کرنے کی ہدایت دے دی گئی، چیف سیکریٹری نے محکمہ خزانہ کو جامعہ کراچی میں فارنسک ڈی این اے لیبارٹری قائم کرنے کیلئے 20 کروڑ روپے جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی این ا ے اور فارنسک ٹیسٹنگ کیلئے لیبارٹری قائم اور اپ گریڈ کرنے کیلئے سندھ حکومت متحرک ہوگئی ہے۔ سندھ حکومت نے 2 سال قبل پنجاب طرز کی فارنسک لیب بنانے اعلان کیا تھا، جس کیلئے بجٹ میں ایک ارب سے زائد رقم بھی مختص کی گئی تھی، تاہم صوبائی حکومت 2 سال گزرنے کے باجود تاحال لیبارٹری کیلئے کوئی پلان تیار نہ کرسکی۔ چیف چیف سیکریٹری ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں فارنسک لیبارٹری کیلئے نیشنل ہائی وے پر 30 ایکڑ اراضی دینے کا فیصلہ کیا ہے، لیب کا کنٹرول سیکریٹری داخلہ اور سندھ پولیس کے پاس ہوگا، جبکہ جامعہ کراچی کے تحقیقی مرکز آئی سی سی بی ایس میں قائم فارنسک ڈی این اے لیبارٹری قائم کرنے کیلئے 20 کروڑ کی رقم ایک دو روز میں جاری کرنے کیلئے چیف سیکریٹری نے محکمہ خزانہ کو ہدایت جاری کردی ہے۔ اجلاس میں سندھ فارنسک لیبارٹری کا قیام، جامعہ کراچی اور لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز میں قائم لیب سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ فارنسک لیب کے قیام کیلئے فنڈز جلد جاری کئے جائیں گے اور پروجیکٹ ماہرین کو شامل بھی کیا جائے گا۔ لیاقت یونیورسٹی جامشورو کے وائس چانسلر ڈاکٹر بیکا رام نے اجلاس کو بتایا کہ لمس میں میں 2015 سے اب تک 1000 ڈی این اے کیس کی ٹیسٹنگ اور رپورٹ دی گئی ہیں، 80 فیصد ڈی این اے کے نمونے کراچی پولیس، 18 فیصد صوبے کے دیگر اداروں اور 2 فیصد نمونے بلوچستان حکومت نے بھیجے تھے جبکہ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی میں قائم ڈی این اے لیبارٹری میں صرف رسرچ کا کام کیا جاتا ہے۔دوسری جانب اجلاس میں کرائم سین سے ڈی این اے اور کیمیکل نمونے حاصل کرنے کیلئے پولیس اور ایم ایل او کی ٹریننگ جلد کرانے کیلئے پولیس ٹریننگ ڈی آئی جی شرجیل کو ہدایت بھی دی گئی۔ قبل ازیں صوبائی وزیر صحت عذرا افضل پیچوہو نے 2 ماہ قبل جامعہ کراچی میں گرلز ہاسٹل کی سنگ بنیاد رکھتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ محکمہ ہیلتھ نے جامعہ کراچی کے تحقیقی مرکز آئی سی سی بی ایس میں فارنسک ڈی این لیبارٹری قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور تمام ٹیسٹنگ بغیر کسی معاوضے کے کی جائیں گی اور بعد ازاں لیبارٹری کو خواتین کے مسائل و بریسٹ کینسر کے کیسز میں کمی لانے کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں 2006تک فارنسک اور ڈی این اے ٹینسٹنگ کی جاتی رہی ہے، جو تاہم بغیر کسی عذر کے معطل کر دی گئی تھی۔

Comments (0)
Add Comment