اومنی کیخلاف تحقیقات کیلئے اسلام آباد جانے والے افسران کا انتخاب آج ہوگا

کراچی (رپورٹ:عمران خان)منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات کا حتمی مرحلہ اسلام آباد میں مکمل کیا جائے گا ۔ اب تک گرفتار ہونے والے چاروں مرکزی ملزمان حسین لوائی،انور مجید، عبدالغنی مجید،طحہ رضا سے تفتیش کرنے والے افسران کے انتخاب کیلئے جے آئی ٹی کے چیئر مین اپنی ٹیم کے ہمراہ اسلام آباد سے آج بروز پیر کراچی پہنچیں گے۔ جس کے بعد ان افسران کو اسلام آباد جانے کے لئے وقت فراہم کیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق اومنی گروپ کیخلاف تحقیقات 95فیصد مکمل ہوچکی ہیں تاہم ایف آئی اے افسران اور جے آئی ٹی ممبران سپریم کورٹ سے زیادہ سے زیادہ وقت حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ حتمی رپورٹ ہر پہلو سے مکمل کرکے پیش کی جاسکے ۔ تحقیقات کے آخری حصے میں سندھ حکومت سے بیمارصنعتوں کے نام پر دی جانے والی اربوں روپے کی سبسڈی اور اسٹیٹ اون فیکٹریوں کو اونے پونے داموں فروخت کرنے کا 10سالہ ریکارڈ بھی طلب کرلیا گیا ہے جسے منی لانڈرنگ کیس کا حصہ بنایا جا رہا ہے تاکہ منی لانڈرنگ کے لئے استعمال ہونے والے اکائونٹس کو چلانے والے تمام کرداروں کے پس منظر میں موجود ان شخصیات کے خلاف ٹھوس شواہد حاصل کئے جاسکیں جنہوں نے سندھ حکومت کے فنڈ سے اربوں روپے بیمار صنعتوں اور اسٹیٹ اون فیکٹریوں کی اونے پونے داموں فروخت اور سبسڈی دے کر بٹورے اور انہیں اومنی گروپ کے تحت چلنے والے 17ملوں اور بے نامی بینک اکائونٹس کے ذریعے منتقل کیا گیا ۔جے آئی ٹی ذرائع کے بقول 35 ارب سے شروع ہونے والی تحقیقات 101ارب یعنی ایک کھرب سے زائد تک پہنچ چکی ہیں اس کے باجود تفتیش کو صرف جعلسازی سے بینک اکائونٹس کھلوانے اور ان کے ذریعے رقوم کی منی لانڈرنگ تک محدود نہیں رکھا جا سکتا کیونکہ تحقیقات کا دائرہ جہاں تک پھیل چکا ہے اور اس کے تانے بانے جہاں جہاں ملتے ہیں ان تمام حقائق کو حتمی رپورٹ میں شامل کرنا ضروری ہوگیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment