کراچی (پ ر ) نبی کریم ؐ کی عزت و ناموس کا دفاع امت کی ذمہ داری ہے، شاتم رسول ؐ کی سزا صرف اور صرف موت ہے۔ آئین پاکستان کی اسلامی دفعات اس وقت عالمی طاغوتی طاقتوں کے نشانے پر ہے، ملک میں انتشار پھیلانے کے لئے ناموس رسالت ؐ کے حوالے سے مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکایا جا رہا ہے، سپریم کورٹ کا متنازع فیصلہ عوامی عدالت نے مسترد کر دیا ہے۔مقتدر حلقے اور اعلیٰ عدلیہ ناموس رسالت ؐ کی حفاظت میں ناکام ہو چکے ہیں، اگر شاتم رسول ؐ کو پھانسی سے بچانے کی کوشش کی گئی تو پھر فیصلہ عوامی عدالت میں جائے گا، لہٰذا سپریم کورٹ آئینی ذمہ داری پوری کرے اور آئین کے مطابق ملعونہ کو پھانسی دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار علامہ مفتی امتیاز مروت نے جماعت اسلامی ضلع غربی کے تحت حرمت رسول ؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے مولانا عبد الوحید عبد الرزاق خان فضل احد و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ دریں اثنا سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی خواتین دردانہ صدیقی نے کتاب”رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سفارت کاری اور خارجہ پالیسی“ کی تقریب رونمائی سے خطاب میں کہا ہے کہ ہر ملک اپنی خارجہ پالیسی غور و فکر کیساتھ نظریہ اور مفادات کی بنیاد پر تشکیل دیتا ہے، رسول اکرمؐ نے اپنی سفارت کاری اور خارجہ حکمت عملی میں جو اقدامات فرمائے ، وہ آپ کے بے مثال تدبر و فراست کی مثال ہیں۔حکومت خارجہ پالیسی اسلامی اصولوں کی روشنی میں مرتب کرے ۔ اس موقع پر سابق رکن قومی اسمبلی عائشہ منور، تحسین فاطمہ اور افشاں نوید نے بھی اظہار خیال کیا۔