راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کے ذہنوں کو پروپیگنڈا سے بچانے کیلئے اقدامات ناگزیر ہوگئے ہیں، صورتحال کا رخ مذہبی ، فرقہ وارانہ اور لسانی منافرت کے ساتھ سماجی بغاوت کی طرف بھی ہو رہا ہے، ذمہ داریاں پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہیں۔جبکہ ترجمان پاک فوج کے میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہےکہ پاکستان امن کا خواہاں ہے تاہم بھارت کی طرف سے مہم جوئی کی کوشش کی گئی تو بھرپورجواب دیا جائے گا۔آئی ایس پی آر کے مطابق نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء نے جنرل ہیڈ کوارٹر راولپنڈی کا دورہ کیا جہاں انہیں سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔بریفنگ کے بعد شرکاء نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سوال جواب کیے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو 2دہائیوں میں مختلف قسم کے خطرات کا سامنا کرنا پڑا لیکن پاکستانی قوم اور فورسز نے بڑی بہادری اور کامیابی سے ان چیلنجز کا مقابلہ کیا۔ پاکستان نے ان خطرات کو مؤثر انداز سے شکست دی،ہمارے عوام خاص طور پر نوجوانوں کو منفی اور جارحانہ پروپیگنڈے سے آگاہ رہنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اب ہمیں آگے بڑھنا ہے اور ترقی کرنی ہے، ہمیں بے بہا قربانیوں کے بعد اس موقع کو ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے۔ دریں اثناء گلگت بلتستان ،آزاد کشمیر اور ہزارہ ڈویژن کے صحافیوں نے آئی ایس پی آر کا دورہ کیا جہاں انہوں نےاپنے علاقوں کی سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے فیڈ بیک دیا اور اپنے علاقے میں پاک فوج کی طرف سے جاری ترقیاتی کاموں سے متعلق بھی آگاہ کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے صحافیوں کو بھارتی فورسز کی سیز فائر کی خلاف وزریوں سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف کشمیری بھائی رہائش پذیر ہیں، بھارت کی طرف سے جان بوجھ کر شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا جاتاہے، اس صورتحال کے باوجود بھارتی خلاف ورزیوں کا بھرپور جواب دیا جاتاہے، ہماری فورسز صرف بھارتی پوسٹوں کو نشانہ بناتی ہیں۔