ملیر جیل میں قیدیوں پر تشدد کیلئے کراٹین بحال

کراچی (رپورٹ : سید علی حسن )ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں کراٹین بحال کر دی گئی ۔نئے قیدیوں کو عقوبت خانے میں بند کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنا نے اور بیرکوں میں منتقلی کے عوض ہزاروں روپے رشوت طلب کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔معلوم ہوا کہ ڈھائی ماہ قبل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر نے جیل کا دورہ کیا تھا ۔اس دوران قیدیوں کی جانب سے شکایت کی گئی تھی کہ کراٹین میں قیدیوں پر بدترین تشدد کرکے رشوت وصول کی جارہی ہے ،جس پر فاضل جج نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو کراٹین ختم کرنے کا حکم دیا تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ معزز جج کے حکم پر کراٹین ختم کردی گئی تھی ،تاہم انتظامیہ نے دوبارہ قائم کرکے رشوت وصولی شروع کردی ہے ، اس باربیرک نمبر 5کو کراٹین بنایا گیا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں نئے آنے والے قیدیوں کو پہلے کراٹین میں بند کیا جاتا ہے۔جیل میں بیرکوں سے ہٹ کر ایک سیل بنایا گیا ہے، عام طور پر قیدیوں کو کراٹین میں بند کرکے ان کا مذہب ، مسلک و سیاسی وابستگی سمیت دیگر معلومات حاصل کی جاتی ہیں اور اسی کے مطابق قیدیوں کی بیرک میں منتقل کردیا جاتا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ رشوت ادا کرنے والے قیدی کوجلد ہی بیرک میں منتقل کردیا جاتا ہے ،جبکہ رشوت نہ دینے والوں کو کراٹین میں کئی روز تک بند رکھا جاتا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے نئے آنے والے قیدیوں کو کراٹین میں کسی قسم کی کوئی سہولت فراہم نہیں کی جاتی، ان کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ،جبکہ اذیت پہنچانے کے لئے گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو بند کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کراٹین میں رکھے جانے والے قیدیوں کو سونے نہیں دیا جاتا اور اگر سونے بھی دیا جاتا ہے تو ایک تھپی میں سلایا جاتا ہے، ان پر اتنا ٹارچر کیا جاتا ہے کہ وہ اس عذاب سے نکلنے کے لئے رشوت دینے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ قیدیوں کو کراٹین سے نکال کر بیرک میں شفٹ کرنے کے عوض فی کس 20سے 25ہزار روپے تک وصول کئے جارہے ہیں اگر کوئی قیدی رشوت ادا نہیں کرتا تو اس کو ان بیرکوں میں منتقل کیا جاتا ہے ،جہاں خطرناک قیدی بند ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ اب بھی کراٹین میں22کے قریب قیدیوں کو رکھا گیا ہے ،جن سے انتظامیہ کی جانب سے ہزاروں روپے رشوت طلب کی گئی ہے ۔ خبر پر مؤقف جاننے کے لئے ملیر جیل کے سپریٹنڈنٹ محمد حسن سہتو سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جیل میں کسی قسم کی کراٹین قائم نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی کسی قیدی پر کسی قسم کا تشدد کیا جارہا ہے ، رشوت وصولی میں لوئر اسٹاف ملوث تھا ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے حکم پر کراٹین ختم کردی گئی تھی اور رشوت وصولی میں ملوث 2اہلکاروں کو معطل بھی کردیا گیا ہے ،جنہیں جیل میں واپس آنے بھی نہیں دیا جارہا ۔ انہوں نے بتایا کہ نئے آنے والے قیدیوں کو ڈائریکٹ بیرک منتقل کیا جارہا ہے ، قیدیوں کو ان کے ضلع کے حساب سے بیرک میں منتقل کرتے ہیں اگر کوئی قیدی بیمار یا نشے کا عادی ہوتا ہے تو اسے الگ بیرک میں رکھا جاتا ہے ۔

Comments (0)
Add Comment