سکھوں کے دبائو پر مودی سرکار کرتار پور کھولنے پر مجبور

اسلام آباد/دہلی(بیورورپورٹ/مانیٹرنگ ڈیسک) مودی سرکار سکھوں کے دباؤ پر کرتاپور راستہ کھولنے پر مجبور ہوگئی ۔مودی کابینہ نے سکھ یاتریوں کے لئے گوردوارہ دبار صاحب تک راہداری بنانے کے منصوبے کی منظوری دے دی ۔ پاکستان نے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم دونوں ممالک میں امن کی خواہشمند لابی کی جیت ہے ۔اس کے ساتھ پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کو سوچ سمجھ کر بولنے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ کرتاپور سرحد کھولنے کی پیشکش جنرل باجوہ نے وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برادری کے موقع پر نوجوت سنگھ سدھو سے گفتگو میں کی تھی،جس پر سدھو نے آرمی چیف سے معانقہ کیا تھا ، بی جے پی کی جانب سے شدید ردعمل آیا تھا اور بھارت میں سدھو کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے تھے۔ یہ ایشو بی جے پی کے لئے مصیبت کا باعث بن سکتا تھا کہ اس نے سکھوں کے مقدس مقام تک راستہ کھولنے کی پیش کیوں قبول نہیں کی اور سکھ ووٹرز کی ناراضگی سے بی جے پی کو نقصان اٹھانا پڑسکتا تھا ۔اس لئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس کے دوران کرتارپور راہداری منصوبے کی تعمیر کی منظوری دی گئی، جس کے تحت بھارت پاکستان کی سرحد تک اپنی حدود میں سکھ یاتریوں کے لیے سڑک تعمیر کرے گا۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ راہداری منصوبہ 3 سے 4 کلو میٹر پر مشتمل ہے ،جس سے سکھ یاتری سال بھر باآسانی ننکانہ صاحب جاسکیں گے۔وزیرخزانہ ارون جیٹلی کا کہنا تھا کہ بھارتی ریلوے اس سلسلے میں ایک ٹرین چلائے گی ،جو گرونانک سے وابستہ مقدس مقامات سے گزرے گی۔ دریں اثنا بھارتی وزیرِ سیاحت نوجوت سنگھ سدھو نے تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید کو ٹیلی فون کیا اور کرتار پور راہداری کھولنے پر پاکستان اور وزیراعظم عمران خان کا خصوصی شکریہ اداکیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی لوگ سندر ہیں ،عوام اورمیڈیا نے بے پناہ خدمت کی ،جسے کبھی نہیں بھول سکتا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان سے درخواست کرتے ہیں کہ کرتارپور کوریڈور کھولنے کے لیے جوابی اقدام کریں۔اقدام دونوں ممالک میں امن کیلئے پل کا کردار ادا کرے گا۔ ادھر پاکستانی حکومت پہلے ہی کرتارپور سرحد کھولنے کی منظوری دے چکی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان 28 نومبر کو کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی کابینہ کی جانب سے کرتارپور سرحد کھولنے کے حوالے سے پاکستانی تجویز کی تائید دونوں ممالک کی امن کی خواہشمند لابی کی جیت ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو دہشت گردی سمیت تمام اہم معاملات پر مذاکرات کی دعوت دی تھی، ہماری کاوشیں جاری ہیں ۔بھارتی فوج کے سربراہ کی جانب سے پاکستان مخالف بیان پر ترجمان نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کے بیان پر اتنا کہتے ہیں ،سوچ کر بولنے کی ضرورت ہے، ایسا بھارت کی طرف سے نظر نہیں آرہا، بھارت نے پاکستان کو انڈین اوشین نیول سمپوزیم میں جان بوجھ کر شرکت کی دعوت نہیں دی۔

Comments (0)
Add Comment