بھارت میں انتہا پسند ہندو رہنماؤں کی مساجد کیخلاف ہرزہ سرائی

لاہور(نمائندہ امت)بھارت میں ہندوانتہاپسند تنظیم بی جے پی کے مرکزی لیڈرساکشی مہاراج نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دہلی کی جامع مسجد توڑ ڈالیں -شیوسینا کے ممبر اسمبلی سنجے راوت نے بھی اجودھیا میں رام مندر کی تعمیرکا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ جب ہم نے 17 منٹ میں بابری مسجد کو منہدم کر دیا تھا تو اب قانون لانے میں مودی حکومت آخر دیر کیوں کر رہی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی لیڈ رنے کہاکہ میں سپریم کورٹ کی مذمت کرتا ہوں تمام غیر ضروری معاملوں میں سپریم کورٹ نے فیصلے دے دیئے لیکن اجودھیا مسئلے پر سپریم کورٹ آف انڈیا ٹال مٹول کر رہی ہے۔میں نے سیاست میں آنے پر میرا پہلا بیان دیا تھاکہ” اجودھیا متھرا، کاشی تو چھوڑو، دہلی کی جامع مسجد توڑو اگر سیڑھیوں کے نیچے مورتیاں نہ نکلیں تو مجھے پھانسی پر لٹکا دینا” آج بھی میں یہی کہتا ہوں اوراپنے اس بیان پر قائم ہوں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ساکشی مہاراج نے کہا کہ اب بی جے پی حکومت سے توقع ہے کہ سومناتھ کی طرز پر لوک سبھا میں قانون بنایا جائے۔ چاہے لوک سبھا میں آرڈیننس لانا پڑے۔شیو سینا کے انتہاپسندسنجے راوت نے زہرافشانی کرتے ہوئے ” پہلے مندر پھر سرکار” کا نعرہ دیاہے۔راوت کا کہنا تھا کہ ہم نے بی جے پی کو 4 سال دیئے لیکن ان چار برسوں میں کچھ نہیں کیاگیا‘ اب زیادہ انتظار نہیں کریں گے۔ اب حکومت قانون لائے اور اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر کرے”۔بھارتی میڈیا کے مطابق سنجے راوت نے کہاکہ رام مندر معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔

Comments (0)
Add Comment