کراچی (رپورٹ:نواز بھٹو)3 بڑی شوگر ملوں کی کوڑیوں کے بھاؤ نیلامی کی تحقیقات شروع کر دی گئی۔ دادو، ٹھٹھہ اور نوڈیرو شوگر ملوں کی نیلامی اور فنڈز کے اجرا میں ملوث محکموں کے سیکریٹریوں نے ریکارڈ پیش کر دیا ۔ جے آئی ٹی نے تینوں شوگر ملوں کے بینک اکاؤنٹس اور نیلامی کی دستاویزات حاصل کر لیں ۔جے آئی ٹی نے چیف سیکریٹری سندھ سے تینوں شوگرملوں کی نیلامی کے طریقہ کار ، نیلامی میں شریک فرمز ، اور ان کی طرف سے موصول ٹینڈرز کی تفصیلات طلب کیں ۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی حکام اس بات کی بھی چھان بین کر رہے ہیں کہ ان تینوں شوگر ملوں کو حکومت سندھ نے بیمار صنعتوں کی بحالی کے نام پر کتنے فنڈز جاری کئے ۔ذرائع کے مطابق چیف سیکریٹری کی ہدایت پر گزشتہ روز سیکریٹری صنعت عبدالحلیم شیخ، محکمہ صنعت کے ریسرچ آفیسر، محکمہ خزانہ اور سرمایہ کاری بورڈ کے حکام نے جےآئی ٹی کو ریکارڈ پیش کیا اور اپنے بیانات قلمبند کرائے، تاہم محکمہ زراعت کی طرف سے کوئی پیش نہیں ہوا۔ سیکریٹری صنعت نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق دادو اور ٹھٹھہ شگر ملز کی نیلامی سندھ ہائی کورٹ کے اسپیشل اسائنی کی موجودگی میں ہوئی ۔نیلامی سے حکومت سندھ کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کے روبرو دیگر حکام نے بھی بیان قلمبند کرائے۔ ذرائع کے مطابق بیمار صنعتوں کی بحالی کے نام پر فنڈز جاری کرنے اور ملوں کو کوڑیوں کے بھاؤ فروخت کرنے والے افسران پریشان ہیں اور متعلقہ ریکارڈ چھپانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی حکام نے تینوں ملوں کے تمام بینک اکاؤنٹس اور نیلامی سے متعلق دستاویزات حاصل کر لی ہیں ،جن کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔