اسلام آباد( نمائندہ امت)مولانا احمد لدھیانوی کو دفاع پاکستان کونسل کا نیا چیئرمین منتخب کر لیا گیاجبکہ رہنمائوں نے مولاناسمیع الحق کے قاتل گرفتارکرنے کے لیے 2ہفتے کاالٹی میٹم دیتے ہوئے ملک گیرمظاہروں کی دھمکی دی ہے۔ مولانا سمیع الحق شہید کے تعزیتی ریفرنس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دفاع پاکستان کونسل کے نو منتخب چیئرمین مولانا احمد لدھیانوی اور مولانا سمیع الحق کے فرزند مولانا حامد الحق حقانی نےکہا کہ مولانا سمیع الحق کےمشن کو جاری رکھیں گے۔ افغانستان، کشمیرمیں جومجاہدین دشمنوں کےساتھ لڑرہے ہیں ان کےحوصلےبلندہیں۔مولانا کوایک سوچےسمجھےمنصوبےکےتحت شہیدکیاگیا۔روس کےبعدامریکہ کوافغانستان میں اپنی شکست نظرآرہی تھی۔مولانا سمیع الحق کوشہید ہوئے 20 روز گزرگئےلیکن حکومت کی جانب سےاب تک قاتلوں کوگرفتار نہیں کیاجاسکا۔ حکومت امریکہ کےدبائو میں ہےہم حکومت کودو ہفتے کا وقت دیتے ہیں اگر وہ قاتلوں کو گرفتار نہیں کرے گی تو ہم پورے ملک میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کریں گے۔عمران خان انتخابات سے قبل مولانا سمیع الحق کے گن گاتے تھے لیکن ان کی شہادت کے بعدوہ اکوڑہ خٹک ان کی تعزیت کے لئےبھی نہیں آئے۔ہم نےہمیشہ پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کی ہےاور امریکہ اور اسرائیل کوبتاناچاہتےہیں کہ وہ ایسی غلطی دوبارہ نہ کرے۔ہمارےکارکن پرا من ہیں مولاناکی شہادت کی خبرسننے کےبعدکسی نےکوئی پتہ بھی نہیں توڑا صرف پرامن اپنا احتجاج کیا اور ان کے جنازے میں شرکت کی۔مولانا سمیع الحق کا خلا کبھی پورا نہیں ہو گا ہم ان کے مشن کو جاری رکھیں گے اور حکومت وقت کو کہتے ہیں کہ وہ امریکہ کے ساتھ تعلقات نہ بڑھائے۔مولانا کی قرآن پرتفسیر کے دو سپارے رہ گئے ہیں وہ دارالعلوم اکوڑہ خٹک کےمتظمین پورا کرینگے اوران کے تفسیر کو دنیا بھر میں پھیلائیں گے۔مولانا حامد الحق حقانی نےکہا کہ اس ملک میں علماء کو انتہاء پسند کہاجاتا ہے جب بے نظیر بھٹو کو شہید کیا گیا اس وقت پورے کراچی سمیت پاکستان کو آگ لگا دی گئی۔ریل کی پٹریاں اکھاڑی گئیں ۔ لیکن مولانا کی شہادت پر کسی کارکن نے ایسا قدم نہیں اٹھایا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت مولانا کی قبر کشائی کی کوشش کی گئی ان کو قبر کشائی کے نام پر بدنام کرنے کی سازش کو ہم نے ناکام بنایا ہے ۔ہمیں کہا گیا کہ ان کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی پوسٹ مارٹم کرانے والے لیڈروں کے قاتلوں کو بھی گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ ہم یہ تذلیل نہیں کرا سکتے تھے ۔ امریکہ افغانستان میں اپنی شکست کو دیکھ کر مذاکرات کے راستے پرآ گیاہےلیکن اس کو مذاکرت میں بھی شکست ہو گی۔ اس کا افغانستان پرقبضے کاخواب کبھی پورا نہیں ہونےدینگے۔ مولانا حامد الحق نے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کو کہتے ہیں کہ وہ اپنا قبلہ درست کریں اور ہمارےساتھ ملکر کام کریں۔ تقریب سے دفاع پاکستان کونسل کے رہنماء مولانا فضل الرحمان خلیل ، میاں اسلم، سابق وزیر اعظم آزاد کشمیرسردار عتیق احمد، ایم پی اے معاویہ اعظم – عبداللہ گل، شیخ تصدق حسین مفتی ضیاء مدنی ،مولانا عبدالشکور ربانی ، مولانا مسعود الرحمان عثمانی ، مولانا زاہدالراشدی ،مولانا اشرف علی، سید عبدالوحید، مفتی نجیب اللہ ،ایم ایس او کے صدر محسن خان و دیگر نے خطاب کیا۔ رہنماؤں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی دینی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ۔حکومت امریکہ کے ساتھ ملکر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بدلے شکیل آفریدی کو سودا کر رہے ہیں ۔ ڈاکٹر عافیہ قوم کی بیٹی ہے ۔پاکستان کے قانون کے مطابق اگر اس نے کوئی جرم کیا ہے تو اسے پاکستان میں سزادی جائے اگر ایسانہیں ہے تو اسے فوری طور پر رہا کیا جائے اور شکیل آفریدی جو امریکہ کیلئے کام کرتا تھا اس کوعافیہ کے بدلے سودا نہ کیا جائے۔رہنماؤں نےکہا کہ مولانا کی شہادت کے بعد وزیر اعظم کو فوری طورپر قوم سے خطاب میں ان کے قاتلوں کی گرفتاری کے بارے میں بتانا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ آسیہ کی رہائی پر مغربی ممالک میں جشن منایا گیا۔ وہاں کے اخبارات میں ایک ماہ قبل ہی اس کی رہائی کے بارے میں خبریں شائع کی گئیں ۔ حکومت پاکستان کو آسیہ سے متعلق شکوک و شہبات کو دور کرنا ہوگا ۔ دینی جماعتوں کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے تمام دینی جماعتوں کو یکجا ہو کر اسلامی قانون اور اسلامی نظام کے لئے کوشش کرنے کی ضرورت ہو گی مولانا سمیع الحق نے ساری زندگی اسلامی نظام کیلئے وقف کی۔ تحریک نوجوانان کے صدر عبداللہ گل نے کہا کہ ملک میں رسول اللہ کا نظام لانا ہوگا ۔ قرآن اور جہاد کی وجہ سے پاکستان کی عوام مولانا سمیع الحق سے محبت کرتے ہیں ۔ جب بھی عالم دین کی شہادت ہوتی ہے حکمران خاموشی اختیار کر لیتے ہیں ۔ ہم خاموش رہنے والے نہیں ہیں۔ چینی سفارتخانے میں بم دھماکہ پاکستان اور چین کی دوستی کو خراب کرنے کی امریکہ کی ساز ش ہے ہمارا دشمن ہرجگہ شکست کھاچکا ہے اُسے اور کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا ۔ انہوں نے کہا کہ سمیع الحق قادیانیوں کے خلاف کھڑے تھے وہ ناموس رسالت کے محافظ تھے اسلام کے دشمنوں کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی تھی اس لئے ان کو شہید کیا گیا۔دفاع پاکستان کونسل کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم پاکستان کے خلاف قوتوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ جو ختم نبوت کا دفاع کرنا جانتا ہے وہ ملک کا دفاع کرنا بھی جانتا ہے ۔ رہنماؤں کا کہناتھا کہ ہمارے مجاہدین کشمیر، افغانستان ، فلسطین میں مسلمانوں کے لئے جہاد کر رہے ہیں۔رہناؤں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کے مشن کو جاری رکھیں گے اور اس سلسلے میں دفاع پاکستان کونسل کا جلد ہی اجلاس بلایا جائے گا اور آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔