کراچی( رپورٹنگ ٹیم ) لندن میں پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیموں نے ملک میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے گٹھ جوڑ کرلیا ہے۔ِمتحدہ لندن ،سندھ ،بلوچستان علیحدگی پسند تنظیمیں کالعدم تحریک طالبان کے بعض گروپ اس گٹھ جوڑ کا حصہ ہیں،دہشت گردوں کو بھارت ،ایران اور افغانستان سے آپریٹ کیا جا رہا ہے۔علیحدگی پسند تنظیموں اور متحدہ لندن کے ذمے داروں سے لندن میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ذمے داروں نے اہم ملاقاتیں کی ہیں ،جبکہ کالعدم تحریک طالبان کی قیادت کو افغانستان سے
ہدایات دی جا رہی ہیں۔ان میں طے پایا ہے کہ یہ دہشت گرد تنظیمیں ایک دوسرے کو اپنے اپنے زیر اثر علاقوں میں سہولت فراہم کریں گی۔دہشت گردوں کا مشترکہ ہدف ملک بھر میں بد امنی پھیلانا ہے ،جس کے لئے ملک بھر میں بم دھماکے ،سیکورٹی فورسز پر حملے اور اہم شخصیات پر حملے شامل
ہیں ۔تحقیقاتی اداروں نے اطلاعات موصول ہونے کے بعد دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑنے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ذرائع کے مطابق برطانیہ پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے والی تنظیموں کے لئے بہترین پناہ گاہ اور منصوبہ سازی کی جگہ بن گیا ہے ،جہاں پر متحدہ لدن کے رہنما ؤں کے علاوہ بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ حیر بیار مری ،بلوچ لبریشن فرنٹ کے سربراہ برامداخ بگٹی اور لشکر بلوچستان کے عہدیداروں کے علاوہ سندھ میں سرگرم جئے سندھ قومی محاذ ،سندھو دیش لبریشن آرمی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے کا م کرنے والے افراد اکھٹے ہورہے ہیں ۔ان میں سے بیشتر لندن میں ہی مقیم ہیں ،جبکہ کئی دیگر افراد سوئٹزر لینڈ ،ناروے ،فرانس اور کینیڈا آتے ہیں ،حالیہ عرصے میں ان تمام تنظیموں کے بعض رہنماؤں کی متواتر ملاقا تیں ہوئی ہیں ،جن میں ان تنظیموں کے رہنماؤں کی جانب سے ایک جانب ملکی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی اور دوسری جانب مل کر کام کرنے کی حکمت عملی بنائی گئی ۔اسی دوران ہرزہ سرائی کے لئے پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے عالمی فورمز پر بات کو پہنچانے کے لئے یورپ اور برطانیہ کے بعض پاکستان مخالف جذبات اور خیالات رکھنے والے ارکان حکومت سے بھی ملاقاتیں کی گئیں ۔ذرائع کے مطابق دہشت گرد تنظیموں میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ علیحدہ علیحدہ کارروائیاں کرنے سے مقاصد حاصل نہیں ہورہے ہیں اور کوئی بھی تنظیم خاطر خواہ کامیابی حاصل کرنے میں ناکام ہے ۔اس لئے مشترکہ طور پر کام پر بھی اتفاق کیا گیا ہے ،کیونکہ سب کا مقصد ور ایجنڈا ایک ہی ہے کہ ملک میں بدامنی اور دہشت گردی کو پھیلا کر ملک کو اور اداروں کو کمزور کیا جاسکے اور ملک میں پیدا ہونے والے حالات کو اداروں اور شہریوں کے درمیا ن کشمکش ظاہر کرکے اس کا پروپیگنڈا عالمی سطح پر کیا جائے ۔ذرائع کے بقول بھارتی خفیہ ایجنسی را کے عہدیداروں نے بھی ملاقاتوں کے ان سیشنز میں حصہ لیا ،جس میں تنظیموں کے کرتا دھرتا
افراد کو جدید دور کی ففتھ جنریشن وار اور ہائبرڈ جنگ کے حوالے سے معلومات فراہم کی گئیں کہ کس طرح سے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرکے مذموم مقاصد حاصل کئے جاسکتے ہیں ،گزشتہ نومبر میں پاکستان کی وزارت خارجہ مہران مری اور ان کے بہنوئی براہمداغ بگٹی کے حوالے سے سوئس حکام سے رابطے میں رہی تھی ،جس میں پاکستان کی جانب سے گزشتہ برس اکتوبر کے مہینے میں سوئس حکام کو مکتوب ارسال کئے گئے ،جس میں سوئزر لینڈ کی زمین پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، پاکستان کی جانب سے سوئس حکام کے حوالے کی جانے والی دستاویز میں براہمداغ بگٹی اور مہران مری کی کارروائیوں کی تمام تفصیلات فراہم کی گئی تھیں۔