سورج کی تپش کم کرنے کیلئے اربوں ڈالرز کا امریکی منصوبہ

واشنگٹن(امت نیوز) امریکی سائنس دانوں نے گلوبل وارمنگ کے نقصانات سے بچنے کیلئے سورج کی حدت کو کم کرنے کا اربوں ڈالرز کامنصوبہ پیش کیا ہے، 15 سالہ منصوبے کے تحت کرہ ارض کی فضا میں سلفیٹ کے ذرات کا چھڑکاؤ کیا جائے گا، جس سے گلوبل وارمنگ کی شرح 50 فیصد تک کم کی جاسکے گی۔ طویل عرصے سے موسمیاتی تبدیلیوں پر ریسرچ کرنیوالے نیشنل سائنس فاؤنڈیشن و دیگر تحقیقی اداروں کا کہنا ہے کہ تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز نا صرف امریکہ بلکہ دنیا بھر کیلئے خطرہ ہیں۔ امریکی جیالوجیکل سروے کی ایک حالیہ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمسی حدت بڑھنے سے قطب شمالی اور دیگر منجمد خطوں میں واقع عظیم الجثہ گلیشیئرز میں دراڑیں پڑگئی ہیں اور وہ آہستہ آہستہ پگھلتے ہوئے سرک رہے ہیں، جس سے ان کے قریب واقع ممالک میں سمندر کی سطح بڑھ رہی ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث وہاں طوفان معمول بننے لگے ہیں، جس سے مستقبل قریب میں بڑے سانحے کا خدشہ موجود ہے۔ ان خطرات سے نمٹنے کیلئے امریکی سائنس دانوں نے 15 سال پر محیط اربوں ڈالرز کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایس اے آئی ٹیکنیک سے گلوبل وارمنگ کی شرح میں 50 فیصد تک کمی لائی جاسکتی ہے، اس منصوبے کے تحت خصوصی طور پر تیار کردہ جہازوں، موسمیاتی غباروں اور گنوں کے ذریعے کرہ ارض سے 12 میل اونچائی پر سلفیٹ کے ذرات کا چھڑکاؤ کرکے سورج کی حدت کم کی جائے گی۔ منصوبے کی ابتدائی لاگت ساڑھے 3 ارب ڈالر ہوگی، جبکہ اس کے بعد اس پر سالانہ سوا 2 ارب ڈالرز کے اخراجات آئیں گے اور یہ منصوبہ 15 سال تک چلے گا۔

Comments (0)
Add Comment