ننکانہ صاحب(امت نیوز) قیام پاکستان کے وقت بچھڑے تین بھائی بہنوں کا ملاپ ہو گیا، ننکانہ صاحب میں گردوارہ جنم استھان میں دونوں مسلمان بہنیں، بھارت سے آئے سکھ بھائی سے لپٹ کر خوشی سے آبدیدہ ہو گئیں، بھارت جا کر اپنے میکے میں بھابھی، بھتیجے اور بھتیجیوں سے ملنے کی خواہش ظاہر کر دی۔ تقسیم کے وقت لاکھوں گھرانے بھی سرحد کے پار تقسیم ہوئے، ماں باپ سے بچے بچھڑے بہنوں سے بھائی جدا ہوئے، 1947ء میں بھارتی ضلع گورداسپور کے ڈیرہ بابا نانک کے نواحی گاؤں پراچہ کا ایک خاندان بھی دولخت ہو گیا۔ بہنیں پاکستان آگئیں جب کہ ان کا بھائی بھارت میں ہی رہ گیا۔ معراج بی بی کے مطابق ان کی والدہ انہیں بتاتی تھیں کہ ان کا بھائی بھارت میں رہ گیا ہے اور ہوسکتا ہے کہ اسے مار دیا گیا ہو۔ تاہم پاکستان میں بہنوں کی تڑپ اور محبت نے بھائی کو ڈھونڈ نکالا، الفت بی بی اور معراج بی بی کو ننکانہ صاحب کے یاتریوں میں بھائی مل گیا۔ سات دہائیوں بعد بہنوں سے مل کر بے انت سنگھ بھی جذبات پر قابو نہ پا سکا۔معراج بی بی نے محبت اور تلاش کا قصہ کھول کر بیان کر ڈالا۔الفت بی بی شیخوپورہ اور معراج بی بی لاہور کے علاقہ شاہدرہ کی رہائشی ہیں۔ دونوں بہنوں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ اگر ان کے بھائی کو پاکستانی شہریت نہیں دی جا سکتی تو کچھ دن مزید قیام کیلئے ویزے میں توسیع کرا دیں۔