بھارتی فائرنگ سے زخمی بچی اورنوجوان جام شہادت نوش کر گئے

سری نگر(امت نیوز)مقبوضہ کشمیر میں 2 روز قبل بھارتی فوج کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والی بچی اور نوجوان نےمقامی اسپتال میں جام شہادت نوش کرلیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 14 سالہ مسکان جان جمعرات کے روز کشمیر زرعی یونیورسٹی کے کیمپس میں بھارتی فوج کی اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آگئی تھی۔ مسکان کو سری نگر کے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی سرجری بھی کی گئی تھی۔ڈاکٹرز اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود مسکان کی مسکراہٹ واپس لانے میں ناکام رہے، اسی طرح سورا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس میں مشاتق وانی نامی نوجوان بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ مشاتق وانی کو بڈگام کے آرمی کیمپ سے نشانہ بنایا گیا تھا۔دوسری جانب ضلع پلوامہ میں اسپیشل پولیس کے سابق افسر کی تشدد زدہ لاش ملی ہے، جسم پر گولیوں کے نشان بھی ہیں۔ پولیس افسر کو چند روز قبل اُن کے آبائی گاؤں سے نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔واضح رہے کہ بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ سیاسی محاز پر بھی بری طرح ناکام ہوچکی ہے، کشمیریوں نے حریت رہنماؤں کی اپیل پر بلدیاتی اور پنچایت الیکشن کا مکمل بائیکاٹ کیا، بوکھلاہٹ کی شکار مودی سرکار نے صوبائی اسمبلی بھی تحلیل کردی۔

Comments (0)
Add Comment