مانچسٹر(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نےکہا ہے کہ انھیں کچھ بڑوں سے توقع تھی مگر انہوں نے ڈیم فنڈ میں خاطر خواہ حصہ نہیں ڈالا، لیکن وہ اربوں روپے لوٹ کر باہر جائیدادیں بنانے والوں سے حساب لیں گے، جس کے بعد ڈیم فنڈ کے لیے مزید چندے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ مانچسٹر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا، افسوس ہے کہ جن لوگوں نے اربوں روپے لوٹے انہوں نے رقم نہیں دی۔ میں حساب لوں گا کہ کس نے کتنی جائیدادیں بنائیں؟ تین ارب روپے کی پراپرٹی دبئی میں کیسے بنائی؟ لانچ پر پیسے باہر بھیجنے والوں کو حساب دینا پڑے گا،جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ یہ سارا پیسہ پاکستانی قوم اور ٹیکس دہندگان کی امانت ہے، اس رقم کو ڈیم فنڈ میں دینا پڑے گا، نہ دیا تو کارروائی کے ذریعے حساب لینا پڑے گا،ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ایسے لوگوں سے لوٹے ہوئے اربوں روپے واپس لیں گے تو ڈیم کے لیے مزید چندے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ انہوں نے پاکستانیوں کی حب الوطنی اور جذبہ دیکھ کر ڈیموں کی تعمیر کے لیے چندے کی اپیل کا فیصلہ کیا۔جسٹس ثاقب نثار کے مطابق انھیں خوف تھا کہ چیف جسٹس کو فنڈ ریزنگ پر نہیں جانا چاہیے، مگر اب احساس ہوا ہے کہ یہ خوف غلط تھا۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم نے پانی کی قدر نہیں کی۔ دنیا میں پاکستان پانی کی سب سے زیادہ قلت کا شکار ہے۔ خدا نہ کرے کہ ہمارے ملک میں صومالیہ جیسی صورت حال پیدا ہو۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایک بار پھر واضح کیا کہ چند مفاد پرست جو ڈیم کی مخالفت کر رہے ہیں، وہ ڈیم بننے سے نہیں روک سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ کا پانی عوام کی امانت ہے اور اس میں کوئی خیانت نہیں کرسکتا۔لندن میں ڈیم مخالف مظاہرین کا حوالہ دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ انہیں آج اس بات کا جواب مل گیا کہ کئی فزیبلٹی رپورٹس اور فنڈ مختص ہونے کے باوجود ڈیم کیوں نہیں بنے۔4 گھنٹے پر محیط ٹیلی تھون میں مجموعی طور پر 20لاکھ 98ہزار پاؤنڈ سے زائد کے عطیات اور اعلانات کیے گئے، جو 36کروڑ پاکستانی روپے سے زائد بنتے ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی انیل مسرت کی جانب سے 10 کروڑ روپے عطیے کا اعلان کیا گیا۔ٹیلی تھون کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی ڈیم فنڈ کے لیے مزید 2 لاکھ روپے چندہ دینے کا اعلان کیا۔اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے صدقِ دل سے چندہ دیا ہے، ان کا بےحد مشکور ہوں، یہ رقم سپریم کورٹ کے پاس امانت ہے۔اس سے قبل پاکستانی قونصل جنرل، باکسر عامر خان اور دیگر نمایاں شخصیات نے بھی اظہار خیال کیا اور چیف جسٹس کی کاوشوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔شرکاء نعیم بخاری کے دلچسپ جملوں اور مقامی گلوکار کے ملی نغے سے بھی محظوظ ہوئے۔ تقریب کے اختتام پر میزبان حامد میر اور انیل مسرت نے مل کر پاکستان کا زندہ باد کا نعرہ لگایا۔دریں اثناچیف جسٹس نے آئندہ ماہ سے آبادی پر کنٹرول کے لیے2 بچے ہی اچھے مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔اس مہم کے آغاز کا اعلان چیف جسٹس نے لائیو ٹیلی تھون سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ 12 یا 13دسمبر سے وہ مہم شروع کرنے جارہے ہیں، جس کے دوران اس حوالے سے آگاہی پیدا کی جائے گی کہ آبادی کو کیسے کنٹرول کرنا ہے۔نہوں نے کہا کہ میں اس کی شروعات اپنے گھر سے کروں گا اور اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کروں گا۔