برنس روڈ آپریشن میں متحدہ مخالفین کی دکانیں مسمار

کراچی(رپورٹ محمد نعمان اشرف:اطہر فاروقی) انسداد تجاوزات عملے نے بزنس روڈ آپریشن میں 80 سے زائد دکانوں کو مسمار کردیا، جس میں سے زیادہ تر متحدہ کے مخالفین کی تھیں، جنہوں نے الیکشن میں متحدہ کو ووٹ نہیں دیے تھے، جب کہ کے ایم سی کو بھتہ دینے میں بھی پست و پیش سے کام لیتے تھے۔انہدامی کارروائی کے دوران عملے نے متحدہ کے غیر قانونی یونٹ آفس اور ایک غیر قانونی بازار کو تحفظ دیا۔سبزی گلی میں متحدہ کا یونٹ ہونے کے باعث مذکورہ گلی میں نمائشی کارروائی کی گئی۔یونٹ دفتر پر حدود سے باہر سائن بورڈ نصب اور یونٹ کی دیوار پر غدار الطاف کے حق میں چاکنگ بھی ہوئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کو انسداد تجاوزات عملے نے آپریشن کے لئے پہلے بولٹن مارکیٹ کا رخ کیا، تو اس سے قبل ہی ہفتہ وار بھتہ دینے والے دکانداروں سمیت پتھارے، ٹھیلے،کیبن اور دیگر قابضین کو آگاہ کر دیا گیا تھا، جبکہ اینٹی انکروچمنٹ عملے نے ایک ہفتے قبل ہی بزنس روڈ میں اعلانات کیے تھے کہ سائن بورڈ سمیت قانونی حدود سے آگے دیگر چیزیں ہٹالی جائیں۔ذرائع نے بتایا کہ کے ایم سی نے بزنس روڈ پر آپریشن اس وقت شروع کیا، جب تمام پتھارے دار اپنا سامان سمیٹ کر وہاں سے جا چکے تھے۔مارکیٹ سروے کے دوران مشاہدے میں آیا کہ بزنس روڈ کے قانونی دکانداروں نے آپریشن سے بچنے کے لئے دکانوں کے آگے پینافلیکس نصب کر رکھے تھے۔دکان نمبر جی11، 12اور 13کے مالکان نے پینا فلیکس پر تحریر کرایا تھا کہ یہ حدود تجاوزات میں نہیں ہے۔اس کے سارے قانونی کاغذات موجود ہیں، تاہم انکروچمنٹ عملے نے دستاویزات دیکھے بغیر ہی دکانوں کو نقصان پہنچایا۔گرائی گئی 80 دکانوں میں سے بیشتر قانونی تھیں۔ بزنس روڈ کی گلی نمبر 10 میں کارروائی کرتے ہوئے 50سے زائد گھروں کی حدود سے باہر کی اراضی مسمار کردی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ بزنس روڈ کی گلی نمبر 2میں متحدہ کا یونٹ نمبر 35قائم ہے، جس پر متحدہ کا سائن بورڈ جو حدود سے باہر ہے موجود ہے، اس کے خلاف کارروائی سے گریز کیا گیا۔مذکورہ یونٹ آفس ناصر مالک نامی شخص کے گھر کی اراضی پر قبضہ کرکے بنایا گیا ہے ۔ناصر نے قبضے کے متعلقہ اداروں کو درخواستیں دی تھیں ، تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ارشد اقبال، ناصر تیموری سمیت متحدہ کے دیگر کارکنان نے بزنس روڈ پر ہزاروں روپے کے عوض قبضہ مافیا کو جگہ فراہم کی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ عملے کو نشاندہی بھی کی گئی تھی کہ سب سے زیادہ تجاوزات سبزی گلی میں ہیں، جہاں غیر قانونی جمعرات بازار بھی لگایا جاتا ہے ، تاہم عملے نے جمعرات بازار کو بچانے کے لیے جمعہ کو کارروائی کی تھی، جب کہ ٹھیلے و پتھارے والوں کو سامان چھوڑنے کے بجائے لے جانے کی بھی ہدایت کی تھی۔برنس روڈ گلی نمبر 10 میں گرائے جانے والے گھروں کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ مکانات بلدیہ عظمیٰ کے افسران کی ملی بھگت سے ہی حدود سے تجاوز کرکے بنائے گئے تھے۔ آپریشن میں وہ لوگ نشانہ بنے، جن لوگوں نے کے ایم سی کو بھتہ نہیں دیا اور وہ گھر نشانہ بنے جنہوں نے انتخابات میں متحدہ کو ووٹ نہیں دیا۔دوسری جانب رابطہ کرنے پر ڈائریکٹر انکروچمنٹ بشیر صدیقی نے امت کو بتایا کہ سبزی گلی میں غیر قانونی بازار کے خلاف کارروائی کی گئی، جب کہ متحدہ یونٹ آفس سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ مذکورہ آفس کسی شخص کی ملکیت ہے، جس پر قبضے کی اطلاعات ہیں۔اس لئے اس کو مسمار نہیں کیا گیا، تاہم اسے واگزار کرانے کیلئے کارروائی کریں گے ۔

Comments (0)
Add Comment