اسلام آباد(نمائندہ امت/مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی ہم منصب سشما سوراج اورسابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو کرتار پور راہداری کی سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے تاہم سشما سوراج نے تقریب میں شرکت سے معذرت کرلی ہے اور کہا کہ بھارتی حکومت کی نمائندگی وزیر خوراک ہرسمرت کوربیدل اور وزیر مملکت ایچ ایس پوری کریں گے۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹویٹر میں جاری اپنے بیان میں بھارتی وزیرخارجہ اور پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندرسنگھ کو تقریب میں شرکت کی دعوت کا اعلان کیا جس کا افتتاح وزیراعظم عمران خان کریں گے۔شاہ محمود قریشی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ‘پاکستان کی جانب سے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج، کیپٹن امریندر سنگھ اور نوجوت سنگھ سدھو کو 28 نومبر 2018 کو کرتار پورا کی تقریب میں شرکت کی دعوت دے دی ہے۔ دوسری جانب بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کرتارپور راہداری کی سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ٹویٹر کے ذریعے اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سشما سوراج نے کہا کہ میں 28 نومبر کو منعقد ہونے والی کرتارپور راہداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت پر شکر گزار ہوں۔انہوں نے لکھا کہ میں مصروفیت کی وجہ سے مقررہ تاریخ کو کرتارپور کا سفر نہیں کرسکتی، بھارتی حکومت کی نمائندگی وزیر خوراک ہرسمرت کوربیدل اور وزیر مملکت ایچ ایس پوری کریں گے۔سشما سوراج نے کہا کہ امید ہے پاکستان راہداری کی تعمیر تیز رفتاری سے کرے گا۔خیال رہے کہ وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں کرتار پور راہداری کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان 28 نومبر کو اس کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’کرتارپور سرحد کی افتتاحی تقریب بہت بڑی ہو گی جس میں نوجوت سنگھ سدھو سمیت بھارتی صحافی بھی شریک ہو سکیں گے۔انہوں نے کہا تھا کہ کرتارپورسرحد سیاسی تنازع نہیں بلکہ انسانی مسئلہ ہے، نوجوت سنگھ سدھو بھی تقریب میں شرکت کے لیے آرہے ہیں ہم پاکستان اور بھارت کے لاکھوں سکھ بھائیوں کے عقائد کا احترام کرتے ہیں اس سے قبل پاکستان نے تجویزدی تھی کہ کرتارپور بارڈر کو بھارتی پنجاب کے سکھ یاتریوں کے لیے کھول دیا جائے تاکہ وہ آسانی سے مذہبی رسومات ادا کرسکیں۔ بعد ازاں پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ نے کہا تھا کہ کرتارپور سرحد کھولنے پر اتفاق ہے لیکن کب کھولا جائے گا یہ پاکستان اور بھارت بات چیت میں طے کریں گے۔ ’پاکستان اور بھارت کے درمیان مختلف چینلز سے رابطے موجود ہیں اور کرتارپور راہداری پر بھی گیٹ لگایا جائے گا۔