ہائوسنگ سوسائٹیوں کورعایت سے 89کروڑکانقصان

اسلام آباد(ناصرعباسی)وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) شعبہ ہائوسنگ سوسائیٹی پلاننگ ونگ کے حکام کی ملی بھگت سے بغیراین اوسی ترقیاتی کام شروع کرنے، پلاٹ بنانے اورفروخت کرنے والی نجی ہائوسنگ سوسائٹی مالکان کو رعایت دئیے جانے کاانکشاف ہوا ہے۔جرمانے کی مد میں واجب الادارقم ادا نہ کرنے سے ادارے کو89کروڑ 58لاکھ روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔قواعد کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں قائم ہونے و الی نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں کیلئے مطلوبہ مقدارمیں اراضی کےحصول کے علاوہ سی ڈی اے سے لے آئوٹ پلان کی منظوری لینااورتعمیراتی کام شروع کرنے کیلئے این اوسی لینابھی ضروری ہوتا ہے۔جس کے مطابق سوسائیٹی میں موجود پلاٹس کی تعداد، گرین ایریا، سڑکوں اور گلیوں کی چوڑائی، انجینئرنگ ڈیزائن وغیرہ کی تفصیلات90دن میں سی ڈی اے کے پاس جمع کروانا ضروری ہوتا ہے،سی ڈی اے کے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چار ہائوسنگ سوسائٹیوں نے سی ڈی اے سے منظوری لئے بغیرلے آئوٹ پلان میں تبدیلی لاتے ہوئے ترقیاتی کام شروع کردیا جس پر قواعد کے تحت ان سوسائٹیوں پر جرمانہ عائد کیا جانا ضروری تھا، تاہم سی ڈی اے حکام نے سوسائٹی کو نوازنے کےلیے جرمانہ نہ کیاحالانکہ 17جنوری 2012کے سی ڈی اے بورڈ کے فیصلے کے مطابق نجی ہائوسنگ سوسائیٹی کے منظور شدہ لے آئوٹ پلان میں تبدیلی پر 2ہزار روپے فی کنال جرمانہ اور این او سی اور انجینئرنگ ڈیزائن کے بغیر ترقیاتی کام شروع کروانے پر سوسائیٹی کو 5ہزار روپے فی کنال جرمانہ عائد کرنے کی منظوری دی تھی جبکہ مقررہ مدت میں ترقیاتی کام مکمل کرنے میں ناکامی کی صورت میں کام میں توسیع کی اجازت کے لیے پہلے سال کے لیے ایک ہزار250روپے فی کنال،دوسرے برس ایک ہزار 875روپے جبکہ تیسرے سال 2ہزار 500روپے فی کنال فیس جمع کروانے کی پابند ہو گی۔روزنامہ امت کو دستیاب دستاویزات کے مطابق سروسز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائیٹی کو بورڈ فیصلے کے مطابق مختلف خلاف ورزیوں پر 70کروڑ 16لاکھ روپے سے زائد جرمانہ، خداداد ہائیٹس اپارٹمنٹ اسکیم کو ساڑھے 18کروڑ روپے سے زائد، نیشنل پولیس فائونڈیشن کو سوا 66لاکھ روپے اور فیڈریشن آف ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائیٹی کو تقریباً ساڑھے 22لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جانا تھاتاہم سی ڈی اے حکام کی ملی بھگت سے یہ جرمانہ عائد ہی نہیں کیا گیابلکہ سی ڈی اے حکام ان سوسائیٹی مالکان کو سی ڈی اے قواعد کی پاسداری کے لیے محض یاددہانی کے نوٹس بھجواتے رہے۔

Comments (0)
Add Comment