اسلام آباد ( امت نیوز) حکومت نے سرکاری افسران کی 3 سالہ تعیناتی کا قانون بدلنے کا فیصلہ کیا ہے ۔تحریک انصاف کی حکومت نے سول بیوروکریسی کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لئے سول سرونٹس ایکٹ 1973کے تحت رولزمیں ترمیم کا فیصلہ کیاہے تاکہ بیوروکریٹس کی سیاسی جماعتوں سے وفاداریوں کو ختم کرنے کیلیے پروبیشن کی بنیاد پرتعیناتیاں عمل میں لائی جاسکیں۔ تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے کے بعد سول بیورو کریسی خصوصاً پنجاب میں ن لیگ کی حامی بیوروکریسی کو ٹف ٹائم دیا ہے حالانکہ اسے بیوروکریٹس کے تقرروتبادلوں میں مشکلات میں بھی پیش آئیں۔ رولزمیں مجوزہ ترمیم کے تحت اعلیٰ بیوروکریسی کی 3سال کیلیے تعیناتی کے حوالے سے سول سروس بارے ٹاسک فورس کی تجویز ہے۔ابتدائی طور پر بیوروکریٹس کو پروبیشن کی بنیاد پر 6 ماہ کے عرصے کیلیے تعینات کیاجائے گا اور ان کی کارکردگی کی بنیاد پر تعیناتی کو توسیع دی جائے گی۔کابینہ ان تجاویز کا جائزہ لینے کیلیے ایک ذیلی باڈی قائم کرچکی ہے۔کابینہ کو حالیہ اجلاس میں بتایا گیا تھاکہ گورننس کے اداروں کو مضبوط بنانا اور سول سروس کو سیاست سے پاک کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔