کراچی (اسٹاف رپورٹر) اتوار کو تعطیل کے باوجود بلدیہ عظمیٰ کراچی کی انسداد تجاوزات کارروائی برنس روڈ پر دوسرے دن بھی جاری رہی اور اس دوران مزید 70 سے زائد دکانیں مسمار کر دی گئیں ،جو گلیوں کی فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر تعمیر کی گئی تھیں ،تاہم زیادہ تر لوگوں نے اپنی تعمیرات کو خود توڑا۔ برنس روڈ اور اس کے اطراف کے علاقوں میں مکمل صفائی اور سڑکوں گلیوں اور فٹ پاتھوں پر تعمیر کے مکمل خاتمے تک علاقے میں کارروائی جاری رہے گی، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن جواس مہم کی نگرانی کررہے ہیں نے میئر کراچی کے سینئر ڈائریکٹر مسعود عالم کے ہمراہ علاقے کا دورہ کیا اور کارروائی کی نگرانی کی۔ کارروائی کے دوران گھروں کے سامنے کمرے، باتھ رومز اور دکانیں توڑیں گئیں ۔اس موقع ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ برنس روڈ کے بعد کھوڑی گارڈن، لی مارکیٹ، جوڑیا بازار، کھارادر، میٹھادر اور گارڈن کے علاقوں سمیت پورے شہر میں ایسے لوگوں کو یہ پیغام دیا جارہا ہے کہ وہ ایسی تعمیرات کو خود توڑ دیں ،جو فٹ پاتھوں، نالوں یا سڑکوں اور پارکوں پر ہے ۔اس کا سادہ اصول یہ ہے کہ جو علاقہ جس وقت آباد ہوا تھا، اس وقت کے بعد جو بھی تعمیرات ہوئی وہ گلی میں ہے ،فٹ پاتھ پر یا سڑک پر غیرقانونی ہے ،وہ توڑ دی جائیں گی، نقصان سے بچنے کے لئے ہر شہری جو سمجھتا ہے ،وہ اس زمرے میں آتا ہے ،خود جگہ خالی کرے۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات توڑنا پہلا فیز ہے دوسرے فیز میں ملبہ اٹھانا اور تیسرے فیز میں فٹ پاتھوں اور سڑکوں کی مرمت ہے، تینوں فیز پر بیک وقت کام جاری ہے، ایمپریس مارکیٹ کے اطراف سمیت صدر کے علاقوں سے ملبہ اٹھادیا گیا ہے اور فٹ پاتھوں و سڑکوں کی مرمت کاکام جاری ہے ،جبکہ لنڈا بازار سمیت دیگر علاقوں سے ملبہ اٹھایا جارہا ہے ،اس معاملے میں کوئی کوتاہی نہیں ہوگی۔