کراچی(اسٹاف رپورٹر)جامعہ اردو کے وائس چانسلر اور اساتذہ آمنے سامنے آگئے۔وائس چانسلر نے انجمن اساتذہ کو غلط بیانات جاری کرنے پر جواب دہ ہونے کی دھمکی دی ہے جبکہ اساتذہ نے وائس چانسلر کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔وائس چانسلر نے اساتذہ کے خلاف جاری بیان میں حقائق کے برعکس معلومات جاری کی ہیں۔تفصیلات کے مطابق انجمن اساتذہ جامعہ اردو نے چند روز قبل بیان جاری کیا تھا کہ عبدالحق کیمپس میں اساتذہ کی کمی ہے، جس کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوررہی ہیں۔وائس چانسلر نے اساتذہ کی کمی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ میں کوئی تدریسی اور انتظامی بحران نہیں ہے۔انجمن اساتذہ کے مطابق 2013ء میں شائع اشتہار کے مطابق تدریسی اسامیوں پر سلیکشن بورڈ کے انعقاد کا مطالبہ کیا گیا تھا، جبکہ وائس چانسلر کا کہنا ہے کہ چند ماہ قبل ہی فیکلٹی آف سائنس میں اشتہار 2013کے تحت ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور پروفیسرز کا بذریعہ سلیکشن بورڈ تقرر عمل میں آیا ہے۔پروفیسر الطاف حسین نے کہا کہ ‘‘ شیخ الجامعہ’’ نے انتہائی کم وقت میں فارمیسی کونسل آف پاکستان ‘ پاکستان انجینئرنگ کونسل میں ایکریڈیشن کرانے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔جامعہ کے ٹیچرز ایجوکیشن پروگرام کی ایکریڈیشن کرا کر سینکڑوں طلبہ کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچایا ہے۔معلوم رہے کہ نیکٹے سے ابھی ایکریڈیشن کی منظوری نہیں ہوئی۔ وائس چانسلر کی جانب سے اسلام آباد کیمپس کی پی سی ون کی منظوری کا دعوی کیا گیا ہے ، جب کہ پی سی ون ڈاکٹر ظفر اقبال کے دور میں منظور ہوا تھا۔ادھر انجمن اساتذہ نے وائس چانسلر کے بیان کہ اساتدہ کے احتجاج سے جامعہ کی نیک نامی متاثر ہورہی ہے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اساتذہ معاشرہ کا وہ طبقہ ہیں جو معاشرے کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وائس چانسلر نے حقائق کے برعکس بیان جاری کیا ہے ، جس پر وائس چانسلر کے خلاف عدالت جائیں گے۔