کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ پانی کے لئے K4 اسکیم کو ہر صورت میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا، وفاقی حکومت کو کراچی کے لئے اضافی طور پر 12 سو کیوسک پانی دینا ہوگا، بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے حب ڈیم سوکھ گیا ہے جس کی وجہ سے کراچی کے ضلع غربی کو ایک سو ایم جی ڈی حب ڈیم سے فراہمی رک گئی ہے جس کی وجہ سے ضلع غربی سے زیادہ متاثر ہے۔وہ پیر کو سندھ اسمبلی اپوزیشن کی طرف پیش کی گئی تحریک التواء بحث کو سمٹتے ہوئے ایوان سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کراچی میں پانی آرہا ہے اس کا روٹ 2007میں گورنر ہاؤس میں طے ہوئے تھا جن میں سے روٹ بحریہ ٹاؤن سے باہر سے صرف ایک روٹ بحریہ ٹاؤن سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیاری کا پانی چوری ہورہا ہے اس چوری کو روکنے کے لئے جلد ہی اقدام کریں گے لیار کو پاکستان پیپلزپارٹی کی ہر حکومت نے پانی دیا ہے۔تحریک التواء کی بحث میں اپوزیشن لیڈر شمیم فردوس نقوی نے کہا کہ پانی کا مسئلہ بہت سنگین ہوتا جارہا ہے،سمندر کے پانی کو میٹھا بنانا ہوگا، خرم شیر زمان نے کہا کہ چیف جسٹس واٹر بورڈ کو سندھ حکومت سے لے کر فوج یا وفاقی کے حوالے کرے۔ سید عبدالرشید نے کہا کہ خرم شیر زمان کی بات اسمبلی اور جمہوریت کی توہین ہے فوج کو اپنا کام کرنے دیا جائے۔ بحث میں کنور نوید جمیل، ندیم احمد صدیقی، جاوید حنیف، میر طارق علی تالپور، محمد بشیر قریشی، امداد پتافی، نند کمار اور خواجہ اظہار الحسن نے بھی حصہ لیا۔