خورد برد چھپانے کیلئے کمیشن مافیا مٹی ملی گندم جاری کرنے لگی

کراچی(اسٹاف رپورٹر)محکمہ خوراک سندھ کی کمیشن مافیا نے ڈی ایف سی ملیر کی نگرانی میں خورد برد کی گئی گندم چھپانے،سرکاری گندم پر کمیشن کی راہ ہموار کرنے کیلئے فلور ملوں کو کم وزن کے ساتھ مٹی ملی ہوئی گندم جاری کرنا شروع کردی ہے۔باخبر ذرائع کا کہناہے کہ رواں سیزن کے دوران اندرون سندھ واقع محکمہ خوراک کے مراکز کے انچارجوں کی ملی بھگت سے متعلقہ ٹرانسپورٹ ٹھیکہ داروں نے مٹی ملی گندم کراچی منتقل کی۔بعض اضلاع سے زیادہ تر صاف ستھری گندم منتقل کی گئی۔سب سے زیادہ مٹی ملی ہوئی گندم گھوٹکی سے تعلق رکھنے والے ایک ہندو ٹھیکیدار نے منتقل کی ، جس کے محکمہ خوراک کے انتظامی طورپر کرتا دھرتا فردسے گہرے تعلقات رہے ہیں اور ان کا اثر و رسوخ ابتک ہے ۔ قانون کے مطابق گوداموں کے انچارجز گندم میں ایک فیصد سے زیادہ مٹی اور گھاس ملی ہونے پر گندم تحویل میں لینے سے انکار کرسکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق ٹھیکیداروں نےاس ضمن میں کراچی کے گوداموں کے متعلقہ انچارجز کوفی بوری 20روپے کمیشن دیا ،جس پر ان کی لائی ہوئی گندم قبول کر لی گئی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گوداموں میں رکھی گئی گندم میں گھپلے بھی کئے گئے ہیں ،جنہیں چھپانے کیلئے گندم میں مٹی ملاکر وزن پورا کیاجارہا ہے ۔محکمہ خوراک کے گودام کے کانٹے میں وزن بھی 100کلو زیادہ ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ اب شروع نہیں ہوا بلکہ یہ کئی برسوں سے جاری ہے ۔مٹی ملا کر اور تول میں بے ایمانی کرکے بچائی جانے والی گندم محکمہ خوراک غیر قانونی طورپر خود بیچ کھاتا ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ سب سے زیادہ مٹی ملی ہوئی گندم گودام نمبر3 میں پڑی ہے۔فلورملوں کو 15تا 20 فیصد ایسی گندم کی بوریاں دی جارہی ہیں جن میں 30سے 40فیصد مٹی ملی ہے۔بعض بااثر فلور ملز مالکان کو مٹی ملی ہوئی گندم نہیں دی جاتی ہے ۔ان میں سے بعض فلور مل مالکان محکمہ خوراک کے عملے کو خوش رکھنا جانتے ہیں ۔ذرائع کا کہناہے کہ گزشتہ روز بعض فلور ملوں نے گودام نمبر3 سے ٹرکوں پر لوڈ گندم زیادہ مٹی ہونے کے باعث اتاردی اور وہیں سے دوسرے گودام سے ٹرکوں میں گندم لوڈ کرائی۔متعلقہ فلور ملزمالکان کا موقف ہے کہ مٹی ملی گندم کی فراہمی کا سلسلہ بند نہ ہوا تو آٹا نرخ بڑھ جائیں گے۔محکمہ خوراک بظاہر انہیں 3315 روپے میں فی 100کلو گندم جاری کرتا ہےاور مٹی زیادہ ہونے کے باعث فی بوری گندم3500 روپے میں پڑتی ہے ۔ ذرئع کا کہنا ہے کہ گھپلے چھپانے کے ساتھ محکمہ خوراک کا کمیشن مافیا کی اس کے پیچھے یہ بھی عزائم ہیں کہ فلور ملزمالکان کو صاف ستھری گندم کے عوض فی بوری گندم کمیشن ادا کرنے پر مجبور کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام دھندہ عرصہ درازا سے ڈی ایف سی ملیر اسلم کی نگرانی میں ہورہا ہے۔رابطے پر ڈی ایف سی ملیر اسلم نے ’’امت ‘‘کو بتایا کہ فلور ملزمالکان کی شکایات بے بنیاد ہیں۔ کوئی بھی آکر دیکھ سکتا ہے کہ گوداموں میں تمام گندم صاف ستھری ہے۔بعض فلور مل مالکان خود گوداموں پر آکر جائزہ بھی لے چکے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment