سندھ کے تمام محکموں میں اینٹی کرپشن سیل بنیں گے

کراچی(رپورٹ:نواز بھٹو)نیب کے متحرک ہونے پروزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نےمحکمہ اینٹی کرپشن کو مزید اختیارات دینے کا فیصلہ کر تے ہوئےتمام محکموں میں انسداد رشوت ستانی سیل قائم کرکے اس کےٹیلی فون نمبر جاری کرنے کا حکم دیدیا ہے ۔سیل کا سربراہ گریڈ 19 کا افسر ہوگا۔محکمہ داخلہ و پولیس میں سیل کے انچارج ڈی آئی جی سطح کے افسر ہوں گے۔تمام محکموں کے سیکریٹریوں کو ہر روز ملنے والی شکایات کا جائزہ لینے اور ثبوتوں کے ساتھ ملنے والی شکایات محکمہ اینٹی کرپشن کو ارسال کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں ۔ بیورو کریسی کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ محکمانہ انکوائریز کے ذریعے کرپٹ عناصر کو تحفظ دینے سلسلہ اب ختم کرے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پرمحکمہ انکوائریز اینڈ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کو آرڈینیشن کےلیٹر نمبر NO.SO(ADMN)/ E&ACE/4-538/2018میں کہا گیا ہے کہ صوبائی محکموں سے کرپشن کے خاتمے،اختیارات کے غلط استعمال کی روک تھام کے لئے سنجیدہ اقدامات ضروری ہیں۔عموماً دیکھنے میں آیا ہے کہ محکموں کے افسران عوامی مسائل کے حل اور فائلیں نمٹانے کی بجائے انہیں التوا میں ڈال دیتے ہیں ،جس پر عوام دفاتر کے چکر کاٹتے رہتے ہیں اور اس عمل سے صوبائی حکومت کی بدنامی ہو رہی ہے۔تمام محکموں کے سیکریٹریز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ عوامی شکایات کے ازالے کیلئے فوری طور پر ایک سیل قائم کرکے اس کا فون نمبر جاری کریں ۔سیل کا سربراہ 19یا بالائی گریڈ کا افسر ہو گا جو موصولہ شکایات ہر صبح سیکریٹری کو پیش کرے گا ،جس پر فوری احکام جاری کئے جائیں گے۔کسی افسر سے متعلق موصولہ شکایت پر درخواست دینے والے کو نوٹس دے کر اس کا موقف سنا جائے گا اورٹھوس شہادتوں کی بنیاد پر درخواست محکمہ اینٹی کرپشن کوبھیجی جائے گی۔کرپشن کو چھپانے کی بجائے اس کی تشہیر کی جائے ،تاکہ کرپٹ عناصر کی بیخ کنی ہو سکے۔ہر محکمہ مہینے میں 2بار محکمہ اینٹی کرپشن کو آگاہ کیا جائے گا۔تمام ڈویژنز کے کمشنرز اور ڈی آئی جیز کو بھی ایڈیشنل ڈی آئی جی اور ایڈیشنل کمشنرز کی سربراہی میں سیل قائم کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں ۔

Comments (0)
Add Comment