واشنگٹن(امت نیوز)امریکی سینیٹ کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین باب کورکر کا کہناہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو و وزیر دفاع جم میٹس بدھ کو سینیٹ کے اجلاس میں سعودی عرب کے حوالے سے ان کیمرا بریفنگ دیں گے۔ بریفنگ دینے کا فیصلہ سینیٹربیرنی سینڈرز کی جانب پیش کردہ قرارداد کے نتیجے میں کیا گیا ہے اس قرارداد کے ذریعے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یمن کی جنگ سے الگ ہو۔امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کی جانب سے جمال خشوگی قتل کیس کے بعد ریاض کے ساتھ نرمی برتنے کے اصرار پر مبنی رویے کی وجہ سے ان کی جماعت کے متعدد اراکین بھی شدید مشتعل ہیں۔ سعودی عرب کی سربراہی میں قائم اتحاد کی یمن پر مسلط کردہ جنگ کے دوران پیدا ہونے والے انسانی بحران کی وجہ سے بھی امریکی سینیٹ کے اراکین شدید مشتعل ہیں۔باب کورکر کا کہنا ہے کہ بدھ کو دی جانے والی بریفنگ میں سی آئی اے کی سربراہ جینا ہیسپل کی شرکت متوقع ہے۔ کورکر کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ لوگوں کی سعودیہ کے بارے میں رائے کیا ہے ۔ ہم پہلے کی نسبت بہت مختلف مقام پر ہیں۔سعودیہ کی حکومت کے ساتھ کیسے چلنا ہے ، اس بارے میں مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔ری پبلکن سینیٹر مارکوروبیو نے یمن پر مسلط کردہ سعودی عرب کی جنگ سے پیدا شدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے یمن جنگ میں امریکہ کے کردار کی حمایت ایران نواز ملیشیا کو محدود رکھنے کیلئے کی تھی ۔ میرا خیال تھا کہ سعودی عرب کو بیچی گئی ٹیکنالوجی کے نتیجے میں عام شہریوں کی ہلاکتیں کم رہیں لیکن بد قسمتی سے ایسا نہیں ہوا ہے ۔ری پبلکن سینیٹر سوسن کولنز کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ انتظامیہ سعودی عرب کے خلاف درکار اقدامات کو نہیں اٹھاتی تو یہ فریضہ کانگریس کا ادا کرنا ہوگا ۔