پنگریو (رپورٹ: طارق بشیر کمبوہ) سندھ میں کرشنگ سیزن شروع کرنے والی شوگرملوں نے کاشتکاروں کو 130 روپے من سے زائد نرخ اداکرنے سے انکارکردیا اورایک سوتیس روپے سے زائد نرخ کی ادائیگی کوحکومت سندھ کی سبسڈی کی فراہمی سے مشروط کردیا ہے سندھ میں ماہ نومبر اختتام پذیرہونے کی طرف گامزن ہے مگراس کے باوجود صوبے کی اکثرشوگرملوں نے کرشنگ سیزن تاحال شروع نہیں کیا سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے شوگرمل مالکان کوشوگرملیں تیس نومبرتک چلانے کے احکامات پر صوبے کے زیادہ ترشوگرمل مالکان نے عمل نہیں کیاجبکہ کرشنگ سیزن شروع کرنے والی شوگرملوں نے کاشت کاروں کودونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیا ہے اور کاشتکاروں کے مطالبے دو سو روپے فی من کے برعکس ایک سوتیس روپے فی من کے حساب سے گنا خریداجارہا ہے جس سے کرشنگ سیزن شروع کرنے والی شوگرملوں کوگنا سپلائی کرنے والے کاشت کاروں میں شدیدتشویش کی لہردوڑگئی ہے کرشنگ سیزن شروع کرنے والی شوگرملوں کی انتظامیہ نے کاشت کاروں سے کہا ہے کہ اگرحکومت سندھ نے پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن پاسما کے مطالبے کے مطابق صوبے کی شوگرملوں کوسبسڈی فراہم کی توکاشتکاروں کوایک سوساٹھ روپے فی من کے حساب سے گنے کی رقم اداکی جائے گی بصورت دیگر ایک سوتیس روپے فی من کے حساب سے ہی ادائیگی کی جائے گی شوگرمل مالکان کی من مانیوں پر کاشتکاروں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوگرمل مالکان نہ توانتظامی اورنہ ہی عدالتی احکامات پرعمل کررہے ہیں اورمن مانیاں کرنے کی تاریخ کو دہرارہے ہیں جس کی وجہ سے کاشت کاروں کوزبردست معاشی نقصانات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔