کراچی (اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کے حکم تجاوزات کے خلاف آپریشن کو غلط رخ پر موڑنے کے باعث ہزاروں افراد کو بے روزگار کرنے اور کارروبار اور قدیمی دکانوں سے محروم ہونے والے متاثرین کے حقوق کے تحفظ جماعت اسلامی کے تحت قائم ’’شہری ایکشن کمیٹی‘‘ کا ایک اہم اجلاس کمیٹی کے سربراہ سیف الدین ایڈووکیٹ کی زیر صدارت ادارہ نورحق میں منعقد ہوا۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ اجلاس میں جمعہ 30نومبر کے کنونشن کی تیاریوں اور انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ جس میں اہم تجارتی مراکز والی مارکیٹوں کے متاثرین، سرکلر ریلوے، تاجر تنظیموں و مارکیٹ ایسوسی ایشنز اور پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشنز کے نمائندے شریک ہوں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے اجلاس سے خطاب سے کہا کہ ہم عدالتی حکم کیخلاف نہیں، لیکن متاثرین سے ناانصافی نہ کی جائے اور ان کی بحالی اور ان حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ ہم بے روزگار ہونے اور تباہ حال متاثرین کے ساتھ ہیں۔ ہم ان سے آئینی قانونی اور جمہوری جدوجہد کریں گے۔ آج کے کنونشن میں تمام متاثرین کے ساتھ مل کر آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے پارکوں، کھیل کے میدانوں اور دیگر سرکاری اراضی پر قبضے ختم کرانے کا کہا تھا، جسے نظر انداز کرکے اہم تجاتی اور کاروباری مراکز میں تجاوزات خاتمے کے نام پر ہزاروں لوگوں کے بے روزگار کردیا گیا ہے اور متاثرین کو کسی بھی قسم کوئی معاوضہ یا متبادل جگہ فراہم کے بغیر لوگوں کو بے دخل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن لوگ کا نقصان ہوا ہے اس کی تلافی کی جائے اور شہر بھر میں تجاوزات قائم کرانے والوں، جن میں بلڈنگ کنڑول اتھارٹی، کے ایم سی کا عملہ اور اہلکار ملوث ہیں۔ ان کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے۔