اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/ایجنسیاں) اپوزیشن نے حکومت کے 100 روز کو ’یوٹرن‘ قرار دے دیا۔ حکومت کے 100 روز مکمل ہونے پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر‘ٹوئٹ کیا۔ اور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہم 100 دن یو ٹرن لینے میں مصروف تھے۔ نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے حکومت کے 100 دن کی کارکردگی پر تنقید کی اور کہا کہ حکومت کے 100 دن ملک کیلئے بدنامی اور شرمندگی کے دن تھے۔ عوام حکومت کی 100 دن کی کارکردگی جاننے کے لیے گوگل پر تلاش جاری رکھیں، حکومت نے سرکاری خرچ پر اپنے جھوٹ کی تشہیر شروع کردی ہے، حکومت نے 100 دن کی کارکردگی کے اشتہار میں پرانے 100 دن کا پلان شائع کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہم مصروف تھے کی جگہ ہم نالائق ہیں کا اشتہار دینا چاہیے۔ 100 دن کی کارکردگی دکھانے کیلئے حکومت کو ہمارے منصوبوں کا سہارا لینا پڑرہا ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کے جھوٹ اور ناکامی کے ’سچ‘ کو چھپانے کیلئے 100 جھوٹ گھڑے جارہے ہیں۔ متحدہ مجلس عمل کے رہنما سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے قراردیا ہے کہ حکومت سو دن میں کسی بھی اہم مسئلے بھی پیشرفت نہیں کرسکی ، بجلی اور گیس کی قیمتوں ہوشربا اضافے نے غریب عوام کی کمر توڑ دی، مہنگائی کی سونامی آسمان کو چھونے لگی ہے ،پندرہ سو ارب کا قرضہ پاکستان کی معاشی دیوالیہ پن کا ثبوت ہے ، سی پیک کے حوالے سے چین کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا۔آج تک کسی بھی میگاپراجیکٹ کو لانچ کرنے میں حکومت ناکام رہی ہے۔ دوسری جانب حکومت کی اتحادی جماعت بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل عمران سے نالاں ہیں، حکومت کی سودن کی کارکردگی کے حوالے سے کہا کہ حکومت کی100 روزہ کارکردگی میں کوئی بڑی کامیابی نظر نہیں آئی۔ سو جھوٹ میں ایک جھوٹ بلوچستان کے لئے بول دیا جاتا تو یہاں کے لو گوں کو یہ گمان ہو تا کہ موجودہ حکمران ماضی کے حکمرانوں سے مختلف ہیں ،جس طرح سدھو پاجی سے کئے گئے وعدے پورے کئے اگر اسی طرح اختر پا جی سے کئے گئے وعدے پورے کر دیئے جا تے تو بلوچستان میں پائی جانیوالی مایوسی کا خاتمہ کیا جا سکتا۔ اس سو روز میں پانا کم اور کھونا زیادہ نظر آیا۔ جو وعدے بلوچستان کے ساتھ کئے گئے ان میں سے ایک کا بھی ذکر تک نہیں ہوا۔