اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ نے 100 روزہ پلان پرعمل درآمد رپورٹ اور پاک افغان سرحد پر باڑ اور لائٹنگ کے توسیعی مرحلے کی منظوری دے دی۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران حکومت کے 100 روزہ پلان پر وزارتوں اور وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور کابینہ میں 8 نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا جب کہ کابینہ نے گلگت بلتستان میں اصلاحات کا معاملے پر بھی غور کیا گیا ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ دینے کا فیصلہ موخر کردیا، جب کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے معاملہ پر مزید مشاورت کی جائے گی، وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں اصلاحاتی کمیٹی کام کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی امن وامان اور معاشی صورتحال پر بھی غور کیا گیا، کابینہ نےپاک افغان سرحد پر باڑ اور لائٹنگ کے توسیعی مرحلے کی منظوری دے دی، اس کے علاوہ وزارت تجارت کی نئے نیشنل ٹیرف پالیسی کی بھی منظوری دی گئی۔کابینہ نے ریڈیو پاکستان کے لیے تکنیکی ضمنی گرانٹ جاری کرنے، وی سی شہید ذوالفقارعلی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے تقرر کیلئے قائم سرچ کمیٹی کی تنظیم نو اور مختلف اداروں میں ممبرز اور ڈائریکٹر ز کی تعیناتی اور ای سی سی کے فیصلوں کی بھی منظوری دی۔اجلاس میں وزیراعظم نے کابینہ ارکان کو دیے گئے اہداف سے متعلق رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا اور کام کی رفتار مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کے مشیر ارباب شہزاد نے وفاقی کابینہ کو 100روزہ پلان کے اہداف کے حصول پر بریفنگ دی جس پر کابینہ نے 100روزہ پلان پرعمل درآمد رپورٹ کی منظوری دے دی۔ذرائع نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے حکومتی کارکردگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پہلے سو روز میں بھر پور کام کیا ہے، مالی مشکالات پر قابو پا لیا ہے جب کہ کابینہ پاکستان کو آگے لے کر جانے کے لیے ایسے ہی محنت جاری رکھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی سمت طے کر دی ہے، پاکستان کی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، کرتار پور سرحد کھول کر ہم نے پرامن ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزارت خارجہ کی 100روزہ کارکردگی رپورٹ جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ پاک چین اسٹریٹیجک تعلقات میں استحکام آیا اور سعودی عرب سے قابل زکر اقتصادی پیکج اور سرمایہ کاری تعاون ملا۔