ایئرپورٹ عملہ بدسلوکی کیس میں گلگت بلتستان کے وزیر کی معافی قبول

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سپریم کورٹ میں ایئرپورٹ پر عملے سے بدسلوکی کیس میں وزیر سیاحت گلگت بلتستان فدا حسین کی معافی قبول کر لی اور آئندہ محتاط رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کیس نمٹاتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارنے کہا ہے کہ معافی دینے کا مقصد گلگت بلتستان کے لوگوں سے پیار ہے۔ کیا آپ بدمعاش ہیں؟ کیا آپ کو دھکے دیتے ہوئے شرم نہیں آئی؟انھوں نے یہ ریمارکس جمعہ کے روزدیے ہیں ۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر پاکستان ایئر لائنز (پی آئی اے) کے عملے کے ساتھ گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت فدا حسین کی جانب سے کی جانے والی بدتمزی پر ریمارکس دیئے ہیں کہ کیا آپ بدمعاش ہیں؟ کیا آپ کو دھکے دیتے ہوئے شرم نہیں آئی؟چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر پاکستان ایئر لائنز (پی آئی اے) کے عملے کے ساتھ بد تمیزی کے معاملے پر سماعت کی، اس موقع پر وزیر سیاحت گلگت بلتستان فدا حسین عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت عدالت عظمیٰ نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا۔اس موقع پر چیف جسٹس نے گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت فدا حسین سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے دھکے مارے؟ آپ پڑھے لکھے آدمی ہیں؟ جس پر صوبائی وزیر نے کہا کہ جی میں نے دھکے مارے تھے۔چیف جسٹس نے وزیر سیاحت سے استفسار کیا کہ کیا اس وقت آپ ہوش میں تھے؟ آپ نے کار سرکار میں مداخلت کی اور ایئر پورٹ پر ایک غریب آدمی کی تضحیک کی۔جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ اگر پرواز میں تاخیر ہوجائے تو ایسا ردعمل دکھاتے ہیں؟عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی پولیس کو بلا کر آپ کے خلاف مقدمہ درج کروائیں گے، جس پر وزیر سیاحت نے عدالت کو بتایا کہ ‘میرا ایئرپورٹ ملازم کو دھکے دینے کا مقصد بد نیتی پر مبنی نہیں تھا، میں نے اس کو دھکا دیا لیکن اس کے پیچھے ایک کہانی ہے۔بعد ازاں آئی جی اسلام آباد سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، جس پر چیف جسٹس نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جب سے آپ آئی جی بنے ہیں آپ عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوتے؟عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ اپنا غرور اور تکبر گھر چھوڑ کر آیا کریں، یہ عدالت ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایئر پورٹ پر بدتمیزی ہوئی اس پر آپ نے کیا ایکشن لیا، جس پر آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ یہ معاملہ ہماری حدود میں نہیں آتا، یہ پنجاب کی حدود ہے۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کہاں ہیں پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل؟ اور اس کے بعد وزیر کی ایئر پورٹ پر بدتمیزی کی ویڈیو کلپ کمرہ عدالت میں چلائی گئی۔ویڈیو دیکھنے کے بعد چیف جسٹس نے وزیر سیاحت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ بدمعاش ہیں؟ آپ کو دھکے دیتے ہوئے شرم نہیں آئی۔اس پر گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت فدا خان نے کہا کہ اپنے عمل پر شرمندہ ہوں، عدالت معاف کردے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کوئی معافی نہیں دیں گے، فوری مقدمہ درج کیا جائے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت اس معاملے کو ازخود نوٹس کے طور پر سنے گی اور ساتھ ہی حکم دیا کہ پنجاب حکومت وزیر کے خلاف مقدمہ درج کرے۔عدالت نے وزیر سے مزید کہا کہ آپ تحریری معافی نامہ جمع کرائیں، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اس معاملے کو دیکھیں گے۔

Comments (0)
Add Comment