استغاثہ کی ناکامی – خطرناک متحدہ دہشت گرد عبید کے ٹو بری

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نائن زیرو سے گرفتار بدنام زمانہ ٹارگٹ کلر عبید کے ٹو سمیت 4 متحدہ دہشت گردوں کے خلاف 2 پولیس اہلکاروں کے قتل کیس میں استغاثہ ٹھوس ثبوت وشواہد پیش کرنے میں ناکام رہی ، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کیس میں عدم ثبوت وشواہد کی بناپر عبید کے ٹو، اشتیاق پولیس والا، ابو عرفان اور شفیق موٹا کو بری کرنے کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے جیل حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ اگر ملزمان کسی دوسرے مقدمہ میں گرفتار نہیں ہیں تو انہیں رہا کیا جائے ۔جمعہ کو سماعت عبید کے ٹو، اشتیاق پولیس والا، ابو عرفان اور شفیق موٹا کو پیش کیا گیا ۔استغاثہ کے مطابق چاروں ملزمان ٹارگٹ کلرز ہیں اور ان کے خلاف قتل ، اقدام قتل ، دھماکہ خیز مواد ، غیر قانونی اسلحہ سمیت متعدد مقدمات درج ہیں، ملزمان نے27فروی 2006میں شفیق موڑ پر فائرنگ کی، ملزمان نے فائرنگ کرکے اے ایس آئی کامل مرتضی اور آصف کو قتل کیا تھا ، ملزمان کے خلاف فیڈرل بی انڈسٹریل ایریا تھانے میں 2007میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔علاوہ ازیں متحدہ دہشت گردوں عبید کے ٹو ، اشتیاق پولیس والا و دیگر کے خلاف سابق ڈی ایس پی نواز رانجھا و ان کے محافظ جہانگیر حسین کو اگست 2010میں پریڈی کے علاقے میں قتل کرنے ، 1993میں ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن میں حصہ لینے والے ایس ایچ او ناصر الحسن و اہلکار خرم بٹ کو جولائی 2010 میں بریگیڈ کے علاقے میں قتل کرنے سمیت مختلف پولیس اہلکاروں کے قتل ، پولیس مقابلہ ، غیرقانونی اسلحہ ، دھماکہ خیز مواد سمیت سنگین نوعیت کے مختلف مقدمات درج ہیں، ملزمان مقدمات میں گرفتار اور جیل میں ہے ،جبکہ ملزمان کو متعدد مقدمات میں سزائیں بھی سنائی جاچکی ہیں ۔تاہم استغاثہ ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی جس پر عدالت نے مذکورہ ملزمان کی رہائی کا حکم دیدیا ۔دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پولیس مقابلہ اور غیر قانونی اسلحہ برآمدگی سے متعلق کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم وقار علی کو مجموعی طور پر 17سال قید کی سزا کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے مجرم پر دیڑھ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے، عدالت نے عدم ثبوت وشواہد کی بناپر شریک ملزم ممتاز علی کو بری کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔

Comments (0)
Add Comment